لندن میں میٹ پولیس نے شاپ لفٹنگ میں ملوث منظم گینگز کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے ہزاروں پاؤنڈ کی مسروقہ اشیا برآمد کرلیں۔
اسکاٹ لینڈ یارڈ نے شاہ لفٹنگ کے خلاف آپریشن کو تاریخ کی سب سے بڑی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میٹ پولیس کے افسران نے 120 ایسی دکانوں پر چھاپے مارے جن کے بارے میں شبہ تھا کہ وہ بڑے ریٹیلرز سے چرائی گئی مسروقہ اشیا خرید کر انھیں سستے داموں فروخت کر رہے ہیں۔
آپریشن کے دوران 32 افراد کو گرفتار کیا گیا اور 9 دکانوں کو بند کرنے کا حکم جاری کیا گیا، گرفتار افراد پر چوری، منشیات کے جرائم کے علاوہ امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ مسروقہ برآمد شدہ ہزاروں پاؤنڈ کے سامان میں برانڈڈ فوڈز، لیگو سیٹس اور میک اپ کی اشیا کے علاوہ الیکٹریکل آلات شامل تھے۔
شاپ لفٹنگ گینگز کے خلاف دو روزہ آپریشن کی قیادت کرنے والے سپرنٹنڈنٹ لیوک بالڈک نے کہا کہ ہم نے مسروقہ سامان برآمد کیا، گرفتاریاں کیں اور دکانیں بند کرنے کے جاری کئے، اب ہمیں غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث دکانوں کو مستقل بند کرنے کے لیے عدالتوں کے تعاون کی ضرورت ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ جن دکانوں کو ہدف بنایا گیا ان میں وولچ کا ایک موبائل فون کی دکان بھی شامل تھی جس کی دیوار کے خفیہ پینل سے بیسمنٹ میں موجود جگہ سے موبائل فون اور بجلی کے آلات کی بڑی تعداد برآمد ہوئی۔
ان کے مطابق ایک اور خفیہ جگہ پر گیمنگ کنسولز بھی موجود تھے جن کی مالیت تقریباً 50 ہزار پاؤنڈ لگائی گئی ہے، دکان سے وابستہ سات افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور دو ہزار فون برآمد کئے گئے جن کے بارے میں خیال ہے کہ یہ چوری کئے گئے ہیں۔
اس حوالے سے میئر لندن صادق خان نے کہا کہ یہ آپریشن واضح پیغام دیتا ہے کہ اگر آپ شاپ لفٹنگ میں ملوث ہیں یا مسروقہ سامان خریدتے ہیں تو آپ کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا ہونا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ لندن کے عوام کو جرائم کے حوالے سے سب سے زیادہ تشویش ہے اور وہ لندن کو سب کے لیے محفوظ بنانے کے لیے میٹ پولیس کے ساتھ ملک کر کام جاری رکھیں گے۔