• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جے آئی ٹی کھیل کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں 12ارب ڈالر ڈوب چکے، احسن اقبال

Todays Print

کراچی(جنگ نیوز) گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ پاکستان میں آئینی عمل جاری رہے گا ،انتخابات اگلے سال 2018ء میں ہی ہوں گے،اپوزیشن جماعتیں احساس کریں حکومت ختم کرنے کی باتوں کا منفی اثر پڑتا ہے، محدود اختیارات والے آئی جی کے بجائے فعال آئی جی ہونا چاہئے ،نیب سے متعلق سندھ اسمبلی میں بل منظور ہو تو اس کا متبادل آنا چاہئے۔ وہ جیو نیوز کے پرگرام ”نیا پاکستان طلعت حسین کے ساتھ“ میں میزبان طلعت حسین سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال،پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول اور سینئر صحافی مبشر زیدی بھی شریک تھے۔ احسن اقبال نے کہا کہ جے آئی ٹی کی کارروائی بڑی حد تک متنازع ہوچکی ہے،جے آئی ٹی کا کھیل شروع ہونے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں بارہ ارب ڈالر کا سرمایہ ڈوب چکا ہے۔نبیل گبول نے کہا کہ ن لیگ جے آئی ٹی کو نہیں سپریم کورٹ کے بنچ کو متنازع بنارہی ہے،ن لیگ جے آئی ٹی پر اعتراضات اٹھا کر سیاسی شہید بننے کی کوشش کررہی ہے، چینلز کو متنازع بنانے سے سیاسی کیس تگڑا نہیں ہوگا۔مبشر زیدی نے کہا کہ میڈیا کیخلاف سیاسی بیان بازی یا میڈیا کا بائیکاٹ کرنے کا فائدہ نہیں ہوتا۔گورنر سندھ محمد زبیر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں احساس کریں حکومت ختم کرنے کی باتوں کا منفی اثر پڑتا ہے، پارلیمانی نظام میں حکومت یا وزیراعظم کا جانا عام بات نہیں ہوتا ہے، شیخ رشید کی باتوں پر چلا جائے تو پچھلے چار سال سے ہر مہینے حکومت گرنے والی ہوتی ہے، سپریم کورٹ کے کیس میں بہت سے اسٹیک ہولڈرز ہیں، سندھ میں سرمایہ کاری لانے کی کوشش کررہا ہوں، اسٹاک مارکیٹ گرنے سے اربوں روپے کی کیپٹلائزیشن کم ہوئی ہے، پاکستان میں آئینی عمل جاری رہے گا اور انتخابات اگلے سال 2018ء میں ہی ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ نیب سے متعلق سندھ اسمبلی میں بل منظور ہو تو اس کا متبادل آنا چاہئے، احتساب کے حوالے سے عوام کے خدشات دور کیے جانے چاہئیں، سندھ میں انفرااسٹرکچر کی حالت بہت خراب ہوچکی ہے، آئی جی سندھ اور دیگر معاملات پر سندھ حکومت سے بات ہوتی رہی ہے، سندھ ہائیکورٹ نے بھی آئی جی کے معاملہ پر وفاقی حکومت کے موقف کی تائید کی ہے، محدود اختیارات والے آئی جی کے بجائے فعال آئی جی ہونا چاہئے تاکہ عوام کو سکون مل سکے۔محمد زبیر کا کہنا تھا کہ دس جولائی کو فیصلہ نہیں آئے گا بلکہ جے آئی ٹی اپنی رپورٹ سپریم کورٹ کو دے گی، ملکی و غیرملکی سرمایہ کار چاہیں گے کہ کام جاری رہنے کیلئے وفاقی حکومت اپنی مدت پوری کرے، ن لیگ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے،بیس اپریل کے فیصلے کے بعد ن لیگ کے ووٹرز کیلئے لندن فلیٹس کی اہمیت کم ہوگئی ہے بلکہ یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ ن لیگ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ صورتحال کو پورے خطے کی صورتحال کے ساتھ جوڑ کر دیکھنا ہوگا، پاکستان پہلے ہی سیاسی عدم استحکام کی بہت بڑی قیمت ادا کرچکا ہے، مختلف مواقع پر سول حکومتوں کو غیرمستحکم کیا گیا جس کی قیمت ہماری معیشت نے ادا کی، جے آئی ٹی کا کھیل شروع ہونے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں بارہ ارب ڈالر کا سرمایہ ڈوب چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان انتخابات میں ناکامی کے بعد چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ نواز شریف کو ان کے راستے سے ہٹادے، عمران خان چاہتے ہیں غیبی مدد آئے اور نواز شریف کوا ن کے مقابلہ سے ہٹائے، عمران خان اپنے سوا تمام سیاستدانوں کو بدعنوان سمجھتے ہیں۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی میں کسی کے حامی یا مخالف شامل کرنے سے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوتے، جے آئی ٹی میں واٹس ایپ کال کے ذریعے ایسے نام شامل کیے گئے جو جنرل مشرف کے دور میں شریف فیملی کے خلاف نیب ہنٹنگ کا ذریعہ تھے اور ن لیگ کی مخالف سیاسی جماعتوں سے وابستہ ہیں، جے آئی ٹی کی کارروائی بڑی حد تک متنازع ہوچکی ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ ن لیگ کے اندر کوئی ہلچل نہیں ہے ، یہ کوئی زرداری حکومت نہیں جس میں ہر آنے والا سال پچھلے سے بدتر تھا، ن لیگ کا ووٹ بینک اپنی جگہ قائم ہے، جہاں بجلی کی چوری ہوتی ہے کے الیکٹرک وہاں لوڈشیڈنگ زیادہ کرتی ہے، وزیراعظم کے فلیٹ سے بات حدیبیہ پر آگئی اب کہاں جائے گی، بات وزیراعظم کے اثاثوں اور آمدنی کے ذرائع پر بنتی ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بیانیے نے پورے ملک کو یرغمال بنالیا ہے، عمران خان کا بیانیہ کرپشن کیخلاف نہیں سیاسی ہے، عمران خان کرپشن کے خلاف یقین رکھتے تو خیبر پختونخوا مثالی ہوتا، ن لیگ پاکستان کی مقبول ترین پارٹی ہے، عمران خان الٹا بھی لٹک جائیں الیکشن نہیں جیت سکتے۔پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول نے کہا کہ ن لیگ کو پتا چل گیا ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کیا آنے والی ہے، ن لیگ نے پہلے بھی نیوز لیکس کے ذریعے ایک ادارے کو بدنام کرنے کی کوشش کی تھی اب دوبارہ اہم اداروں کو بدنام کررہے ہیں جبکہ سیاستدانوں کو بھی ڈرانے کی کوشش کی جارہی ہے، ن لیگ اپنے بیانات سے جے آئی ٹی کو نہیں سپریم کورٹ کے بنچ کو متنازع بنارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں مانے گی بلکہ سڑکوں پر آئے گی جو انتخابی مہم کا حصہ ہوگا،ن لیگ جے آئی ٹی پر اعتراضات اٹھا کر سیاسی شہید بننے کی کوشش کررہی ہے، ن لیگ چاہتی ہے کہ پاناما کیس پر فیصلہ جلد از جلد آجائے، انہیں پتا ہے کہ وہ سینیٹ الیکشن تک نہیں پہنچ سکتے ہیں،ن لیگی ایم این اے نے خود بتایا کہ ہمیں اپنے حلقوں میں جاکر الیکشن کی تیاری کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سینئر صحافی مبشر زیدی نے کہا کہ وزیراعظم جب خود کو احتساب کیلئے پیش کرچکے ہیں تو ن لیگی وزراء دھمکیاں کیوں دے رہے ہیں، ن لیگ تو اس بات کا کریڈٹ لیتی رہی ہے اب کیوں ان کے بیانات میں تضاد آرہا ہے، ہوسکتا ہے شریف خاندان اس طرح سیاسی شہید بننے کی کوشش کررہا ہو۔ جے آئی ٹی نے گواہوں سے تحقیقات کا آسان راستہ اختیار کیا، جے آئی ٹی کو پتا تھا کہ ساٹھ دن میں تحقیقات نہیں ہوسکتی کیونکہ فارنزک شواہد اکٹھے کرنا بہت مشکل کام ہے، جے آئی ٹی نے بھی خود کو متنازع بنا کر حکومت کو موقع دیا، ن لیگ کو اگر جے آئی ٹی پر اعتراض تھا تو سپریم کورٹ میں ریویو فائل کردیتی۔میزبان طلعت حسین نے اہم نکتہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کی تحقیق کے مطابق توانائی والے مشروبات یا انرجی ڈرنکس بچوں اور نوجوانوں کیلئے انتہائی خطرناک ہیں، توانائی والے مشروبات میں کیفین بہت زیادہ ہوتی ہے جو خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں کیلئے خطرناک ہے، امریکا میں 2005ء سے 2011ء میں توانائی والے مشروبات کے سلسلے میں ہنگامی طور پر اسپتال جانے والوں کی تعداد ڈیڑھ ہزار سے بیس ہزار تک پہنچ گئی ہے، انرجی ڈرنکس اچھے پیکیجز میں عوام کو دیئے جارہے ہیں جو نہیں دیئے جانے چاہئیں اور ان اشتہارات کی بھی ریگولیشن ہونی چاہئے۔

تازہ ترین