• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جناب الطاف حسین کا صائب مشورہ,,,,حرف تمنا …ارشاد احمد حقانی

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے صدر زرداری کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ملک کو چلانے کے لئے مخلص ساتھی ڈھونڈیں۔ جناب الطاف حسین کا مشورہ صائب اور قابل فہم ہے اور صدر زرداری کو ان کے مشورے پر عمل کرنا چاہئے ہم سمجھتے ہیں کہ صدر زرداری نے جناب الطاف حسین کے مشورہ پر عمل نہ کیا تو ملک کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور ہم توقع کریں گے کہ صدر زرداری جناب الطاف حسین کے مشورے کو نظر انداز نہیں کریں گے۔ صدر زرداری اپنی اہلیہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے بعد صدر بن گئے تھے اور انہیں ایم کیو ایم کے قائد نے جو مشورہ دیا ہے وہ بالکل صائب ہے ۔آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی (جن سے ہماری ایک حالیہ ملاقات کو طرح طرح کے معنیٰ پہنائے گئے) کو اس ضمن میں خصوصی کردار ادا کرنا چاہئے۔ وہ صاف کہہ چکے ہیں کہ وہ ملکی سیاست میں دخل نہیں دیں گے اور ملک کی سیاسی قیادت کے احکام کی پیروی کریں گے۔ ایسے میں جناب زرداری کا فرض ہے کہ وہ ملک پر حکومت کرنے کے لئے مخلص اور ایماندار ساتھی تلاش کریں۔ ہمیں افسوس ہے کہ صدر زرداری نے تاحال جناب الطاف حسین کے مشورے پر عمل نہیں کیا۔ ایسا ہوجاتا ہے تو آج ملک کی وہ حالت نہ ہوتی جو ہم دیکھ رہے ہیں۔ عام آدمی اشیائے ضرورت کی تلاش میں مارا مارا پھر رہا ہے اوراس پر مستزاد یہ کہ اکثر اشیاء بھی بہت ہی کم لیکن گراں نرخوں پر دستیاب ہیں۔ ایسے میں عام آدمی جائے تو کدھر جائے، اللہ ہی ہے جو اس کے مسائل حل کر سکتا ہے ۔”قرآن حکیم کا کہنا ہے کہ لیس للانسان الا ماسعیٰٰ یعنی انسانوں کو وہی کچھ ملتا ہے جس کے لئے وہ کوشش کریں اس پر مستزاد یہ کہ اشیاء کی گرانی بڑھتی جا رہی ہے۔ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے باہر غریب مردوں، عورتوں اور بچوں کی لمبی لمبی لائنیں کسی بھی وقت دیکھی جا سکتی ہے جہاں ان کے درمیان ہر وقت دھکم پہل جاری رہتی ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ اس گھمبیر صورتحال کا حل کیا ہے۔ ہمارے نزدیک اس کا حل اس کے سوا کچھ نہیں کہ صدر زرداری جناب الطاف حسین کے مشورے پر تہہ دل سے عمل کریں گے۔ قائداعظم نے پاکستان اس لئے تو نہیں بنایا تھا کہ ملک میں ایک اشرافیہ ہو جو سارے وسائل پر قابض ہو جائے انہوں نے اپنی چٹاگانگ کی تقریر میں اسلامک سوشلزم کا کھل کر مطالبہ کیا تھا۔ قائداعظم نے یہ مطالبہ صرف ایک دفعہ نہیں کیا بلکہ بار بار کیا ہے۔ پاکستان کے پہلے سرکاری بینک ”سٹیٹ بینک آف پاکستان“ کی رسم حلف برداری کی تقریب میں بھی انہوں نے یہی کچھ کہا تھا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ صدر زرداری قائداعظم کے فرمودات کو تہہ دل سے ملحوظ خاطر رکھیں اور اللہ تعالیٰ ہمارے رہنماؤں کو ہدایت دے کہ وہ قائداعظم کے فرمودات پر عمل کریں ورنہ اس وقت جو صورتحال ہے اس میں ملک و جمہوریت کو نقصان ہو سکتا ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان پر فیوڈل کلاس حکومت کر رہی ہے جسے صرف اپنے مفاد سے غرض ہے اور عام آدمی کی مشکلات کی کوئی پرواہ نہیں۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے اقتدار حاصل کرتے ہی گندم کی قیمت ساڑھے نو سو روپے مقرر کی ہے جو غریب عوام کی رسائی سے باہر ہے بدقسمتی سے انہوں نے گندم ذخیرہ کرنے والوں کو شریف آدمی کہا ہے حالانکہ شرافت ملک کے عوام کی دلی خدمت کرنے کا نام ہے۔ ہم دعا کریں گے اللہ تعالیٰ ہمارے رہنماؤں کو ہدایت دے کر وہ قائداعظم کے فرمودات کو اپنے لئے مشعل راہ بنائیں ۔ہمیں مغربی ممالک کی حالت دیکھنا چاہئے جہاں اشیائے صرف کی قیمتوں کو کم سے کم رکھنے کی کوشش کی جاتی ہے اور ایسا نہ کرنے پر متعلقہ حکام کے خلاف سخت کارروائی کی جاتی ہے۔ بدقسمتی سے ہمارے قومی تہواروں پر ہر چیز کی قیمت میں اضافہ کر دیا جاتا ہے جبکہ مغرب میں معاملہ اس کے بالکل برعکس ہے وہاں قومی تہواروں پر اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں زبردست کمی کر دی جاتی ہے اور عام آدمی کے لئے انہیں خریدنا آسان ہو جاتا ہے۔ ہم اپنے حکمرانوں کو مغرب کی نقالی کا مشورہ نہیں دے رہے بلکہ یہ عرض کر رہے ہیں کہ وہ اپنے گھر کے حالات درست کرنے کی کوشش کریں۔ بدقسمتی سے جس کے آثار تاحال دستیاب نہیں ہیں۔ ان حالات میں ملک آخر کس طرح چلے گا؟ کیا یہ ممکن نہیں کہ ہم اب بھی قائداعظم کی تعلیمات کی طرف رجوع کریں اور اپنے حالات درست کرنے کی کوشش کریں۔ ورنہ ہمیں 1789ء کے فرانس کے طرز کے انقلاب کے لئے تیار رہنا چاہئے۔ خدا کرے کہ ایسے حالات ہمارے ہاں پیدا نہ ہوں اور ہم دنیا کو منہ دکھانے کے قابل نہ رہیں۔ ہم امید کریں گے کہ ہمارے موجودہ حکمران ہوش کے ناخن لیں گے اور ملک کو مزید تباہی سے بچانے کی مخلصانہ کوشش کریں گے۔ہمارا کام تو سچی بات کہہ دینا ہے چاہے وہ کسی کو اچھی لگے یا بری۔ اللہ تعالیٰ ہمارے حکمرانوں کو ہدایت دے کہ وہ سچی بات کہنے والوں سے اجتناب نہ کریں بلکہ انہیں اپنے قریب کرنے کی کوشش کریں۔ ایسا نہ کیا گیا تو کوئی ہمیں (معاذ اللہ) عذاب الٰہی سے نہیں بچا سکے گا!
تازہ ترین