لاہور( این این آئی ، آئی این پی)پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی سے کوئی توقع نہیں ،مجھے تو جے آئی ٹی فکس میچ لگتا ہے،جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد شریف فیملی کے خلاف کیس ختم نہیں ہوا ابھی عدالتی فیصلے میں وقت لگے گا جبکہ بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں کوئی ابہام نہیں ہے تو سپریم کورٹ نواز شریف یا دیگر ذمہ دار افراد کو نااہل قرار دے سکتی ہے۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروانے کے بعد ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سپریم کورٹ بار کے سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد شریف فیملی کے خلاف کیس ختم نہیں ہوا ابھی عدالتی فیصلے میں وقت لگے گا اور مزید تاریخیں ہونگی، سپریم کورٹ نے فریقین کو جے آئی ٹی کی رپورٹ فراہم کرنے کا حکم دیا ہے جس کے بعد فریقین کے دلائل ہونگے جبکہ ججز بھی رپورٹ کا مطالعہ کریں گے، لہٰذا فوری فیصلے کا امکان نہیں، جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے سابق صدر بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 184 ( 3 ) کے تحت سپریم کورٹ ٹرائل نہیں کرا سکی تاہم وہ ’’کووارنٹو‘‘ رٹ پر فیصلہ بھی کر سکتی یا رپورٹ کی بنیاد پر مزید تحقیقات کا حکم دے سکتی ہے، بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ اگر رپورٹ میں کوئی ابہام نہیں ہے تو سپریم کورٹ نواز شریف یا دیگر ذمہ دار افراد کو نااہل قرار دے سکتی ہے اگر جے آئی ٹی رپورٹ میں ابہام ہوا تو مزید کارروائی کے لئے متعلقہ اداروں کو حکم جاری کر سکتی ہے، لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری ذوالفقار علی اور دیگر عہدیداروں نے سپریم کورٹ کی جانب سے ایس ای سی پی کے چیئرمین ظفر الحق حجازی کے خلاف مقدمہ درج کرنے جبکہ مسلم لیگ ( ن ) کے رہنمائوں خواجہ سعد رفیق، طلال چوہدری، دانیال عزیز اور آصف کرمانی کی جانب سے جے آئی ٹی کے خلاف دھمکی آمیز بیانات دینے پر سپریم کورٹ کا نوٹس لینے کے عمل کو قابل ستائش قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ غلیظ زبان استعمال کرنے پر ان رہنمائوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ کوئی غلطی سے بھی جج صاحبان کے خلاف بیان دینے اور ان کے احکامات کا تمسخر اڑانے کی جرأت نہ کرے انہوں نے کہا کہ وکلاء سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑے ہیں۔