• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نوازشریف کی اخلاقی وسیاسی طور پر چھٹی ہوچکی، چوہدری شجاعت

کراچی (ٹی وی رپورٹ) سینئر صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ شریف فیملی کو منی ٹریل ثابت کرنے کیلئے دستاویز پیش کرنیکی ضرورت ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کے والیم 10میں کہیں بھی کرپشن کا ذکر نہیں ۔ پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کو پاناکیس کا جلدفیصلہ کرنا چاہئے ملک جام ہوا ہے ۔مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی اخلاقی اور سیاسی طور پر چھٹی ہوچکی ہے ۔

کنور دلشاد نے کہا کہ موجودہ الیکشن کمیشن غیر جانبدار ہے ۔ مدثر رضوی نے کہا کہ شفاف انتخابات الیکشن کے عمل کے موثر ہونے تک ممکن نہیں۔جیو نیوز کے پروگرام آپس کی بات میں میزبان منیب فاروق کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے سینئر صحافی حامد میر نے کہاکہ سوشل میڈیا پر میں نے بھی دستاویز دیکھیں ہیں جو سلمان اکرم راجہ پیش کریں گے، آج پیش ہونے والی دستاویز میں سے تین دستاویز پرانی ہیں اور سپریم کورٹ کے ریکارڈ میں موجود بھی ہیں ،اس میں ایک جے ٹی سی اے کی دو دستاویز ہیں ، دوسری دستاویز الاہلی والے ہیں اور یہ دستاویز سماعت کے آغاز میں بھی جمع کرائے گئے تھے ، اس کے ساتھ جے ٹی سی اے کے دستاویز بھی جمع کرائے گئے تھے، اس میں الاہلی دستاویز کو جے آئی ٹی نے تصدیق کیلئے دبئی بھیجے تھے لیکن اس دستاویز کی دبئی حکومت نے تصدیق نہیں کی تھی، اسی طرح جے ٹی سی اے کے دستاویز برٹش ورژن آئی لینڈ نے تصدیق نہیں کئے البتہ مینروا ہولڈنگ کی دستاویز20دسمبر 2016والا یہ جے آئی ٹی کے علم میں نہیں تھا اور نہ یہ جے آئی ٹی رپورٹ میں نظر آیا اور کہا جاسکتا ہے یہ نئی دستاویز ہے۔

انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے ایک سوال جو حسین نوا ز سے گلف اسٹیل کی مشینری سعودی عرب بھیجنے سے متعلق کیا تھا اس پر حسین نواز نے یہ جواب دیا تھا کہ یہ پچاس، ساٹھ ٹرکوں میں لد کر سعودی عرب پہنچی جبکہ دبئی حکومت کا یہ کہنا ہے کہ اسکریپ دو ٹرکوں میں گیا تھا یہاں سے مشینری نہیں گئی تھی، جہاں تک یہ بات کہ شریف فیملی کہہ رہی ہے کہ یہ نئی دستاویز ہیں تو ہوسکتا ہے اصلی ہونے کے اعتبار میں نئی ہوں لیکن اس کی کاپیاں سپریم کورٹ کے رکارڈ میں جمع ہیں۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ شریف فیملی کو ضرورت ہے کہ منی ٹریل کو ثابت کرنے کیلئے ایسے دستاویز پیش کریں جس سے یہ ثابت ہو کہ جب گلف اسٹیل کے شیئر فروخت ہوئے تو 12 ملین درہم دبئی سے قطر بھجوائے گئے تھے ، بتا یا گیا کہ یہ رقم نقد کی صورت میں بھجوائی گئی حالانکہ یہ رقم نقد میں نہیں جاسکتی کیونکہ نقد میں وہاں پر کوئی کاروبار نہیں ہوتا جس زمانے کی یہ ٹرانزیکشن ہے اس وقت نقد میں کاروبار نہیں ہوتا تھا اور دبئی کے قانون کے مطابق نقد میں ادائیگی نہیں ہوسکتی۔

حامد میر کا کہنا تھا کہ خواجہ حارث کو ثابت کرنا ہوگا کہ وزیر اعظم نے تنخواہ نہیں لی کیونکہ اس وزیر اعظم کو اس سے نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے کہا کہ آج اپوزیشن کے خواب دھرے کے دھرے رہ گئے جب خواجہ حارث نے وزیر اعظم کے بارے میں بات کی جس پر ججز نے بھی یہ کہا کہ وزیر اعظم پر براہ راست جے آئی ٹی میں الزام نہیں ہے اور کوئی کرپشن ثابت نہیں ہوئی، جے آئی ٹی کے دس والیم میں کہیں بھی کرپشن کا ذکر نہیں ہے۔ سلمان اکرم راجہ جب آج دستاویز عدالت میں پیش کریں گے تو ہم میڈیا اور اپوزیشن کے ان لوگوں کو کہتے ہیں جو انتظار میں بیٹھے ہیں ان کیلئے آج پریشانی کا دن ہوگا۔ حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ منتخب حکومت کو ہٹانے کا ایک طریقہ ہوتا ہے اور وہ عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوتی ہے اور اسی کے ذریعے جاسکتی ہے، ہماری اکثریت میں نمائندگی ہے اور ہم تمام الیکشن جیت رہے ہیں ۔ حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بارے میں حکیم سعید کی ایک کتا ب جا پان کی کہانی صفحہ 4,15,16انہوں نے جو تیس سال پہلے لکھا وہ اگر پڑھ لیا جائے تو سب کو سمجھ آجائے گا۔ پیپلزپارٹی رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سلمان اکرم راجہ کے دستاویز ججز تک پہنچ گئے ہوں گے آج اس پر جرح ہوگی اور یہ تو ہی پتا چلے گا کہ وہ عدالت کو مطمئن کر پائیں گے یا نہیں۔ فیصل کنڈی کا کہنا تھا کہ خواجہ حارث مضبوط انداز میں کیس پیش نہیں کر پارہے ہیں لیکن فیصلہ تو ججز نے ہی کرنا ہے۔۔

تازہ ترین