راولپنڈی (ناصر چشتی، خصوصی نمائندہ) بے نظیر بھٹو ہسپتال کی نئی ایمرجنسی قائم ہونے کے بعد بھی مشکلات دور نہ ہوسکیں ۔ برآمدوں میں گرمی کے باوجود کوئی پنکھا نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کے لواحقین کو شدید مشکلات کا سامنا ہےجبکہ ہسپتال کی کینٹین میں بھی من مانے دام وصول کئےجارہے ہیں۔ کھانے پینے کی اشیا کی کوئی لسٹ نہیں لگی ہوئی ۔مریضوں کے مطابق جب ہسپتال میں داخل ہوں تو پرانی ایمرجنسی والے کہتے ہیں نئی ایمرجنسی جائو جب نئی ایمرجنسی جائیں تو کہتے ہیں کہ پرچی لینے کیلئے دوبارہ پرانی ایمرجنسی جائو ،اس طرح ایمرجنسی میں آنے والوں کو چکر پہ چکر لگوائے جاتے ہیں، نئی ایمرجنسی کی نشاندہی کیلئے کہیں بھی بورڈ نہیں لگا ہوا جس کی وجہ سے مریضوں اور ان کے لواحقین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہسپتال کی کینٹین سے بھی مریضوں کے لواحقین مہنگے داموں اشیاءخریدنے پر مجبور ہیں۔ذرائع کے مطابق سیاسی اثرورسوخ کی وجہ سے معاملات کنٹرول میں نہیں ہیں۔شہریوں نے ایم ایس سے مطالبہ کیا ہے کے ہسپتال کی کنٹین کو روزانہ چیک کیا جائے اور صورتحال کی اصلاح کرائی جائے۔