لاہور، فیصل آباد اور ملتان کےسرکاری اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز آج دوسرے دن بھی ہڑتال پر ہیں، ایمرجنسی اور او پی ڈیز میں کام شدید متاثر ہے جس کی باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ صوبائی حکومت نے ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کےباعث ہونے والی مبینہ اموات کی تحقیقات کےلیے دو ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔
لاہور کےسروسزاسپتال میں ینگ ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث دوسرے شہروں سے آئے مریض شدید پریشانی کاشکار ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیے: ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج، پولیس کی شیلنگ، علاقہ میدان جنگ بن گیا
فیصل آباد اور ملتان میں بھی ینگ ڈاکڑوں نے ہڑتال کرتے ہوئےایمرجنسی سمیت تمام وارڈز میں کام بند کر دیا ہے۔
سول اور الائیڈہسپتال کے گائنی وارڈز میں ڈاکٹروں کی ہڑتال کے بعد کئی آپریشن بھی متاثر ہوئے جس پر مریضوں کے ورثا نےاسپتال کےباہراحتجاج کیا۔
یہ خبر بھی پڑھیے: ینگ ڈاکٹرز پرتشدد کی مذمت کرتے ہیں،خرم نواز گنڈاپور
مختلف وارڈز میں مریض تکلیف کے باعث پریشان حال ہیں، بہت سے مریضوں کو سرکاری اسپتالوں سے نجی ہسپتال بھی منتقل کیا گیا۔
دوسری جانب حکومت پنجاب نے لاہور اورفیصل آباد میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کےباعث ہونیوالی مبینہ اموات کی تحقیقات کےلیے سینئر ڈاکٹروں پر مشتمل دو ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں، یہ ٹیمیں 24گھنٹے میں رپورٹ پیش کریں گی۔
ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق پہلی ٹیم میں کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج یونیورسٹی کے پروفیسرارشاد حسین اورساجد عبید عبداللہ جبکہ دوسری ٹیم میں پروفیسر انجم جلال اورپروفیسر خالد امین شامل ہیں ۔
پہلی ٹیم لاہورکے سروسز اورجناح اسپتال میں اموات کی تحقیقات کریگی جبکہ دوسری فیصل آباد میں ہونیوالی اموات کی تحقیقات کرےگی ۔