اسلام آباد‘لاہور‘کوئٹہ(ایجنسیاں)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ عائشہ گلالئی کا معاملہ معمولی بات نہیں بلکہ یہ قابل افسوس ہے لہذا حقیقت کیا ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
بدھ کوایک بیان میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے انتخاب کے موقع پر سابق وزیر اعظم کی تصاویر ایوان میں کیسے پہنچائی گئیں؟ کس طرح بغیر پاسز کے لوگوں کو ہجوم کی شکل میں اسمبلی کی گیلریوں اور لابیوں میں لایا گیا‘ ایک جماعت کے لوگوں کو اسمبلی میں اکٹھا کرنا خطرناک کام تھا جس کے نتیجے میں کوئی بھی حادثہ پیش آسکتا تھا‘اسپیکرنے نوٹس نہ لے کر جانبداری کا مظاہرہ کیا،ایسے رویوں سے بادشاہت نظر آتی ہے ‘اس عمل سے جمہوری سسٹم کو نقصان ہوتا ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ عورت کبھی اپنے اوپر الزام نہیں لگاتی‘ اس کی تحقیقات ہونی چاہیے‘اسی ڈر سے خواتین گھروں سے باہر نہیں نکلتیں‘مختصر مدت کیلئے ایک وزیراعظم کو لانے کے بعد دوسرے وزیراعظم کو لانا اچھی روایت نہیں ہوگی‘ اخلاقی کرپشن مالی کرپشن سے بھی زیادہ خطرناک چیز ہے۔دریں اثناءمسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے عمران خان سے قوم کے سامنے آکر معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگ اپنی بہن بیٹیوں کو پی ٹی آئی جلسوں میں نہ بھیجیں ٗ عمران خان کے بلیک بیری فون کا معائنہ کیا جائے ۔
بدھ کو میڈیا سے گفتگو میں حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ عائشہ گلالئی نے غیرت کا ثبوت دیا اور شیطانیت کو ننگا کردیا‘گلالئی کے انکشافات سامنے آنے کے بعد پوری قوم کرب میں ہے،اگر ان الزامات کی تحقیقات نہ ہوئیں تو ہم کہیں گے انصاف کا جنازہ نکل گیا‘ عائشہ گلالئی نے جو بات بتائی وہ تو میں نے ڈیڑھ سال پہلے بتادی تھی‘انہوں نے پی ٹی آئی رہنما ئوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہ ایک بیٹی سے پوچھتے ہو کہ کونسا میسیج آیا ہے ٗ آپ پر 63 ، 62 تو ثابت ہوگئی ہے اب 66 ٗ65 ٗ 64 ثابت ہونا باقی ہے، انہوں نے شیخ رشید کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر سیاست کرنی ہے تو آپ کو اپنی زبان کو لگام دیناہوگی ۔
ادھرمسلم لیگ (ن )کے رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان لیڈرشپ کا فائدہ اٹھا کر خواتین کو بلیک میل کررہے ہیں ٗ امید ہے چیف جسٹس عائشہ گلا لئی کی اپیل پر معاملے کا ازخود نوٹس لیں گے۔بدھ کو ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ عائشہ گلا لئی کے الزامات سنگین ہیں اور ان کی تحقیقات ہونی چاہئیں ‘مسلم لیگ (ن)کی رہنما اور سابق وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اور نگزیب نے کہا ہے کہ عائشہ گلا لئی کے عمران خان پر الزامات کی تحقیقات ضرور ہونی چاہیے ٗ شاہد خاقان عباسی 30سال سے پارٹی کے وفادار ساتھی ہیں ٗ ریلو کٹا وہ ہے جو چار سال میں چار پارٹیاں بدل کر آج پی ٹی آئی کا ترجمان ہے ۔
عائشہ گلا لئی نے عمران خان کا کر دار بے نقاب کیا ۔ تحریک انصاف کی سابق رہنما فوزیہ قصور ی نے اپنے ٹوئٹ میں عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وقت آگیا ہے کہ پرویز خٹک پرالزامات کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے ۔ادھربلوچستان اسمبلی میں عمران خان پرعائشہ گلالئی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے حق میںمذمتی قرارداد جمع کروادی گئی‘یہ قرار داد بدھ کو جمعیت علماء اسلام کی خاتون رکن اسمبلی شاہد ہ رئوف کی جانب سے جمع کروائی گئی ہے ۔قرارد اد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ کے خلاف تحفظ خواتین ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے اور انکے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں نااہل قرار دیا جائے ساتھ ہی پارٹی کی صدارت بھی چھوڑیں ۔
ادھر مسلم لیگ(ن) کی رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ نے عمران خان کے سیاسی ورکرز خواتین کے ساتھ غیر مناسب رویے کے خلاف اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عائشہ گلہ لئی کے الزامات کے تحقیقات کرنی چاہیے اور عمران خان کو آرٹیکل 62اور63 کے تحت نااہل کیا جائے۔
ادھرمسلم لیگ (ن) خواتین ونگ نے عائشہ گلا لئی سے اظہار یکجہتی اور عمران خان کے خلاف مظاہرہ کیا ہے،خواتین کارکنان نے ہاتھوں میں جوتے اٹھا کر عمران خان کے خلاف شدید نعرے بازی کی اورعائشہ گلا لئی کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔مسلم لیگ (ن) کی خواتین ونگ کی عہدیدار رابعہ فاروقی کی قیادت میں کارکنوں کی کثیر تعداد نے علامہ اقبال ٹائون میں مظاہرہ کیا۔