ملتان(ٹی وی رپورٹ)بزرگ سیاستدان جاوید ہاشمی نے پریس کانفرنس کی ہے جس میں انہوں نے حالیہ صورتحال پر تبصرہ کیا ، جیسے ہی وہ پریس کانفرنس ختم کرکے وہاں سے نکلے تو ان کے خلاف کچھ لوگوں ہنگامہ آرائی کرنے کی کوشش کی ، ان لوگوں جاوید ہاشمی کے بینرز اٹھائے ہوئے تھے اور ان کے خلاف نعرے بھی لگارہے تھے ۔
جاوید ہاشمی کے قریبی ساتھیوں نے انہیں گھیرے میں لے لیا اور ان کی گاڑی تک حفاظت سے لے گئے ، ملتان پریس کلب کے باہر کچھ لوگوں جاوید ہاشمی کے خلاف بینرز اٹھایا ہوا ہے اور ان کے خلاف سخت نعرے بازی کررہے ، جاوید ہاشمی کی کتاب میں باغی ہوں اور ان کے لیے نعرے لگائے جاتے تھے باغی باغی اور اب ان کے مخالفین جو نعرے لگارہے ہیں ، ملتان پریس کلب اور ملتان کے اعتراف میں جاوید ہاشمی کی بہت عزت کی جاتی ہے ۔
جیو نے بتایا جاوید ہاشمی کے خلاف احتجاج کرنے والے لوگ پاکستان تحریک انصاف کے لوگ تھے ، انہوں نے کہا کہ پانچ بجے جاوید ہاشمی نے پاناما کیس کے فیصلے پر احتجاج کرنا تھا جیسے ہی وہ آئے ہیں پریس کلب آئے ہیں تو لوگوں نے پریس کلب کے اعتراف میں بینر اٹھائے ہوئے تھے اس کے بعد ان کے خلاف نعرے بازی شروع کردی ، ایک مرتبہ تو جاوید ہاشمی اپنی پریس کانفرنس چھوڑ کر ان لوگوں کی جانب بڑھے لیکن وہاں پر موجود صحافی حضرات نے ان کو روک لیا تاکہ کس قسم کا تصادم نہ ہواس کے بعد جاوید ہاشمی نے جب اپنی پریس کانفرنس مکمل کی اور جانے لگے تو اس وقت پی ٹی آئی کے یوتھ ونگ کے کارکنان نے ان کے خلاف شدید نعرے بازی کی اس موقع جاوید ہاشمی تھوڑا مشتعل ہوگئے ، انہوں نے بتایا کہ جاوید ہاشمی صرف اپنے ڈرائیور کے ساتھ آتے ہیں وہ صحافی تھے جنہوں نے ان کو آگے بڑھنے سے روکا اور گاڑی میں بٹھا کر ان کو روانہ کردیا ۔