• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک کو قومی سلامتی ریاست سے فلاحی ریاست بنانا ہوگا، اعتزاز احسن

کوئٹہ (آئی این پی) سینئر قانون دان وسینیٹر اعزاز احسن نے باز محمد کاکڑ اور 8اگست کے شہداءکو زبردست خراج عقیدت پیش کی اورکہاکہ انہوں نے وکلاءکے 2سالہ مثالی تحریک میں جو کرداراداکیا وہ کسی سے پوشیدہ نہیں وکلاءکی مارچ 2007سے مارچ 2009کی تحریک شاید برصغیر کی تاریخ کی سب سے کامیاب ترین تحریک تھی جس کا بنیادی مقصد ججز کی بحالی تھی،ملک کی بدقسمتی ہے کہ وہ جان دار موومنٹ جس میں ہماری مائیں، بہنیں، مرد خواتین،بچے اور بوڑھے یک آواز ہوکر نکلے تھے وہ نتائج نہیں دے سکی جسکی امید کی جارہی تھی، پاکستان کو ہمارے آباؤ اجداد نے ایک فلاحی ریاست کے طور پر آزاد کیا لیکن آہستہ آہستہ یہ ملک قومی سلامتی ریاست بن گیاقومی سلامتی ریاست میں عوام کی فلاح کی بجائے قومی سلامتی ترجیح ہواکرتی ہے ہمیں ملک کو قومی سلامتی ریاست سے فلاحی ریاست بنانا ہوگا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے شہید بازمحمد کاکڑ فاؤنڈیشن اور ان ریتھ کے اشتراک سے قومی سیمینار ”بیاد شہید وکلاء8اگست “سے کوئٹہ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔اعتزاز احسن نے کہاکہ پنجاب سے گلے شکوے اچھی بات ہے لیکن شکوہ ظلمت سے بہتر تھا کہ ہم اپنے حصے کی شمع جلاتے ہم نے بھی وفاقی حکومت کی کھل کر مخالفت کی ہے چاہئے وہ ضیاءالحق کی ہو یا پھر پرویزمشرف ودیگر ڈکٹیٹرز کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی،بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینیٹر ڈاکٹرجہانزیب جمالدینی،جمعیت علماءاسلام (ف) کے پارلیمانی لیڈر مولاناعبدالواسع،نیشنل پارٹی کے صوبائی وزیر نواب محمدخان شاہوانی،بلوچستان نیشنل موومنٹ کے ڈاکٹرعبدالحئی بلوچ، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین عبدالخالق ہزارہ، جماعت اسلامی کے سابق امیر عبدالمتین اخوندزادہ ،جمعیت علماءاسلام نظریاتی کے مولاناعبدالقادر لونی نے بھی اظہار خیال کیا اور باز محمدکاکڑ سمیت 8اگست کے تمام شہداءکو زبردست خراج عقیدت پیش کی اور کہاکہ ہمیں شہداءکے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے ملکر جدوجہد کرنا ہوگی،ہمارے لئے انکی قربانی مشعل راہ ہے عوامی طاقت کے بغیر دہشت گردی کو شکست دینا ممکن نہیں، 8اگست کا واقعہ صوبے کی عوام پر حملہ کے مترادف ہے، ہمیں اب بھی بہت سے چیلنجز کا سامناہے جس سے نمٹنے کیلئے سب کو ملکر جدوجہد کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ سانحہ 8اگست سے متعلق جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ پر سرد مہری کا مظاہرہ کیاجارہاہے کاش اس جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ پر بھی پاناما کی طرز پر دلچسپی دکھائی جاتی ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ آخر سانحہ8اگست کے جوڈیشل کمیشن کے رپورٹ پر کیوں کوئی ایکشن نہیں لیاگیا۔

انہوں نے کہاکہ صوبے میں بلوچ پشتون ہزارہ آباد کار سب عزت سے جینا چاہتے ہیں کسی نے بھی شوق سے پہاڑوں کارخ نہیں کیا انہیں حالات اور واقعات سمیت ناانصافی نے مجبور کیا اور وہ ناراض ہوئے انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کے ٹھکانے جہاں ہیں وہاں اب بھی کارروائی نہیں ہوتی ہمارامطالبہ ہے کہ 8اگست کے واقعہ میں ملوث دہشت گردوں سمیت عوام کی جان ومال کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے خاتمے کیلئے بلاامتیاز کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی اصل روح کے مطابق عملدرآمد کیاجاناچاہئے ایسا ہوگا تو تب ہی ہم دہشت گردی کی عفریت سے جان چھڑا سکیں گے ۔

تازہ ترین