اسلام آباد(طاہر خلیل) وزیر داخلہ احسن اقبال نے واضح طور پر کہا ہے کہ وفاقی اداروں میں کالی بھیڑوں کو برداشت نہیں کریں گے،ہمیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔
ریاست کو کمزور طبقات کی طاقت بنانا اور بلا امتیاز احساس تحفظ کی فراہمی ہماری بنیادی ذمہ داری ہے، منصب سنبھالنے کےبعد ماتحت اداروں کو مقررہ اہداف کے مطابق کارکردگی دکھانے کی ہدایت کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہاکہ ہر ادارہ اپنے فرائض کی ادائیگی کے حوالے سے عوام کے سامنے جوابدہ ہےسب سے بڑا چیلنج اپنی کارکردگی کو جدید اسلوب میں ڈھالنےکے حوالے سے درپیش ہے دوسرا بڑا چیلنج ان اداروں کی کارکردگی کو مربوط بنانا اور ان کے درمیان تعاون کو فروغ دینا ہےتیسرا بڑا چیلنج شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مابین تعاون کو فروغ دینا ہےچوتھا اور اہم چیلنج قانون نافذ کرنے والے اداروں میں موجود افسران اور اہلکاروں کی استعداد کار میں اضافہ اور اس میں جدت لے کر آنا ہےوزارت داخلہ کے ماتحت ہر ادارہ ایک مخصوص کام انجام دینے پر مامور ہے۔
احسن اقبال نے کہاکہ اسلام آباد میں صحت اور تعلیم کے شعبوں کو جدید بنایا جائے گاتمام اداروں میں کارکردگی جانچنے اور شفافیت کے لئے مؤثر نظام وضع کیا جائے۔عوام کے جان اور مال کا تحفظ ہماری بنیادی ذمہ داری ہے۔
وفاقی حکومت کے تمام ادارے عوام کے ساتھ براہ راست روابط رکھنے کے لئے اپنی ویب سائٹس کو اپ ڈیٹ کرنے اور سوشل میڈیا پر اپنی موجودگی مؤثر بنانے کا اہتمام کریں ۔وفاقی محکموں میں موجود کالی بھیڑوں کی موجودگی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا،انہوں نے کہاکہ محکمہ اوقاف، مدارس، مساجد اور خطیب کی مدد سے عوام کی تربیت اور ذہنی آبیاری کے لئے اقدامات کی ضرورت ہےہر جمعہ کو خطبات کے بامقصد موضوعات کا تعین کرنے اور نصاب بنانے کی ضرورت ہےاسلام آباد پولیس کو چھ مہینوں کے درمیان انقلابی اور مثالی بنانا ہےایس ایچ اوز میں قائدانہ صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لئے لیڈرشپ ٹریننگ پروگرام کا اجراء کیا جائے۔