• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صحافیوں کیلئے میر خلیل الرحمٰن کی زندگی مشعل راہ ہے،ریٹائرڈجسٹس اشرف کیانی

لوٹن(نمائندہ جنگ) یوکےکےکشمیری وپاکستانی صحافیوں کیلئے میر خلیل الرحمٰن کی زندگی مشعل راہ ہے۔انہوں نے نہایت مصائب اور کئی مشکلات کے باوجود سخت محنت سے صحافت میں اعلیٰ مقام بنایا اور آج میر شکیل الرحمٰن بھی اپنے عظیم والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے صحافت کا علم بلند کیے ہوئےہیں اور متوازن جرنلزم کو فروغ دے رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار برطانیہ کے دورہ پر آئے ہوئے آزادکشمیر کے سابق محتسب جسٹس (ر) اشرف کیانی نے جنگ سے ایک نشست میں کیا۔

بری پارک لوٹن کے ایک کیفے میں بات چیت میں انہوں نے کہا کہ صحافت ایک عظیم مشن ہے، صحافی حالات سے گھبرائیں مت اور ہمیشہ سچ لکھتے رہیں۔آسمان صحافت کے روشن ستارہ میر خلیل الرحمان کی مثال پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے بہت کٹھن حالات دیکھے لیکن قارئین کو معیاری صحافت مہیا کر کے انہوں نے بالآخر صحافت کی ایک بلند ایمپائر جنگ گروپ کی شکل میں کھڑی کردی۔یہی وجہ ہے کہ لوگ جنگ اور جیو کے ملکی سیاست اور حالات و واقعات پر تجزیوں اور تبصروں کو ویلیو دیتے ہیں۔

جنگ گروپ ہر نقطہ ہائے نظر کو سامنے لاتا ہے۔ جس پر وہ میر شکیل الرحمان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔مسئلہ کشمیر کے حوالے انہوں نےکہا کہ الحاق پاکستان ہی سب سے بہترین آپشن ہے۔اور اقوام متحدہ کی 5 جنوری کی قرارداد بھی کشمیریوں کو صرف دو آپشن دیتی ہے الحاق پاکستان یا الحاق بھارت۔اب دنیا میں صرف پاکستان ہی مسئلہ کشمیر پر کشمیریوں کا کیس لڑ رہا ہے جبکہ بھارت جارح ملک ہے۔اس لیے کشمیریوں کے لیے الحاق پاکستان کا پی آپشن ہے۔ عدالتوں کے حوالے انہوں نے کہا کہ ججز قانون کو بھی مدنظر رکھیں لیکن انصاف کو بھی سامنے رکھیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان کا تعلق باغ آزادکشمیر سے ہے،پشاور یونیورسٹی سے 1966 میں لاء گریجویشن کیا۔مختلف عہدوں پر فائز رہے۔شریعت کورٹ کے جج بھی رہےاور آزادکشمیر کے محتسب بھی ۔اس موقع پر ن لیگ کے راجہ محمد شبیر خان نےکہا کہ آپ عدلیہ میں ایک انصاف پسند اور دیانت دار جج کی شہرت رکھتے ہیں۔قبل ازیں بلڈنگ برجز کے راجہ اکبرداد خان نے بھی ان سے ملاقات کی۔جبکہ آخر میں ممتاز عالم دین پروفیسر مسعود اختر ہزاروی نے بھی ملاقات کر کے تبادلہ خیالات کیا۔

تازہ ترین