لاہور (آصف محمود) جبری طورپر لاپتہ ہونے والے افراد کے حوالے سےبننے والے کمیشن کو محکمہ داخلہ پنجاب کی طرف سے دی جانے والی بریفنگ میں انکشاف ہوا ہے کہ صوبے میں تاحال 438 افراد لاپتہ ہیں۔
کمیشن کا اجلاس گزشتہ روز ایوان اقبال میں ممبرکمیشن شریف ورک کی زیر صدارت ہوا جس میں محکمہ داخلہ اور سکیورٹی اداروں کے افسران کے علاوہ لاپتہ افراد کے لواحقین نے شرکت کی۔ کمیشن کوبتایاگیا کہ پنجاب میں لاپتہ ہونے والے 1100 افراد میں سے 700 کو بازیاب کروا لیا گیا ہے۔
پہلے روز اوکاڑہ، لاہور، گجرات سے لاپتہ 12افراد کے معاملات کا جائزہ لیا گیا۔گجرات سے تعلق رکھنے والے 3افراد کو کمیشن کے روبرو پیش کرد یا گیا ۔ آج جنوبی پنجاب کے شہروں بہاولنگر، ڈی جی خان،بہاولپور، خانیوال، لودھراں اور بھکر سے لاپتہ ہونے والے افراد کے کیسز کا جائزہ لیا جائے گا۔
ڈیفنس آف ہیومن رائٹس پاکستان کی صدر آمنہ مسعود جنجوعہ نے جنگ کو بتایا کہ پنجاب میں جبری طور پر لاپتہ ہونے والے افراد میں سے 23 مر چکے ہیں جبکہ 56 افراد کا پتہ چلا لیا گیا ہے لیکن وہ مختلف الزامات کی بنیاد پر زیر حراست ہیں۔