اسلام آباد(نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں)وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہاہے کہ پانامافیصلے کی پاکستانی قوم کو 14ارب ڈالر (تقریباً15کھرب روپے) قیمت اداکرناپڑی ‘اس کا بھی حساب ہوناچاہئے ‘ترقی کرتے پاکستان کو لڑھکنے کے راستے پر ڈال دیا گیا‘نیوز لیکس معاملہ انجام کو پہنچ چکا‘پاکستان امریکا کا نہیں بلکہ امریکا ہمارامقروض ہے‘ہرقیمت پر پاکستان کے مفادات کا دفاع کریں گے ‘سیاسی کھیل اورترقی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آگ سے متاثرہ ایچ نائن پشاور موڑ سستے بازار اسلام آباد کے دورہ میں کیا ۔احسن اقبال نے آگ سے متاثرہ ایچ نائن بازار اسلام آباد کے اسٹالز متاثرین کو حکومت کی جانب سے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے اور کہا ہے کہ بازار میں آگ لگنے کے اس واقعہ کا پورا جائز لیکر حکومت متاثرین کی ہر ممکن مدد کرے گی‘ اس موقع پر وفاقی وزیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاناما فیصلے کی پاکستانی قوم کو14 ارب ڈالر قیمت ادا کرنا پڑی، ہنستے بستے اور تیزی سے ترقی کرتے پاکستان کو کس طرح لڑھکنے کے راستے پر ڈال دیا گیا، ہمیں اس وقت کوئی اندرونی طور پر تقسیم کرنا یا لڑانا چاہتا ہے‘وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ڈان لیکس کے معاملہ کی عسکری اور سیاسی قیادت نے ملکر انکوائری کی اور دونوں اداروں نے اس کو منطقی انجام تک پہنچایا ‘یہ باب اب بندہوچکا‘ اگرچہ کچھ طاقتیں ہمیں لڑوانا چاہتی ہیں مگر ہم سب ایک پیج پر ہیں‘گڑھے مردے کھود کر ملک کو کسی تنازعے میں نہیں الجھانا چاہتے،انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے بعداب ہم سب کو ملکر سوچنا چاہئے کیونکہ اب پوری قوم کو یک زبان ہو کر متحدہ ہونے کی ضرورت ہے یہی اتحاد و قوت مستقبل میں پاکستان کو سرخرو کرے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ امریکی صدر کے بیان کے بعد سیاسی اور عسکری قیادت نے ملک میں تمام پہلوؤں کا جائزہ لیاہے‘ہم ہر قیمت پر پاکستان کے مفادات کا دفاع کرینگے‘اس حوالے سے دوست ممالک کے ساتھ رابطے کئے ہیں ‘ہم سب ملکر پاکستان کے دفاع کیلئے کام کرینگے‘انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکا کا مقروض نہیں ہے بلکہ امریکا پاکستان مقروض ہے ، امریکا نے پاکستان کے اربوں ڈالر دینے ہیں جو انہوں نے مشرف دور میں مختلف معاہدوں کے تحت پاکستان سے فضائی اور زمینی مدد لی تھی‘دہشگردی کے خلاف جنگ پاکستان کے اپنے مفاد میں ہے نہ کہ کسی کو خوش کرنے کیلئے‘پاکستان خطے میں میں مستقل امن و امان کا خواہاں ہے۔ہمیں متحد ہوکر انتشار کا راستہ روکنا ہے،ملک کے اندر سیاسی عدم استحکام پھیلانا ملکی مفاد سے کھیلنا ہے۔نیوز لیکس معاملہ ماضی کا حصہ ہے ہمیں اس سے آگےکا سوچنا چاہئے۔جو ملک اپنے سیاسی استحکام سے کھیلتا ہے اسے اقتصادی ترقی کو بھولنا پڑتا ہے، یہ نہیں ہوسکتا کہ ہمیں ترقی بھی کرنا ہے اور سیاسی استحکام سے بھی کھیلنا ہے۔