پیپلزپارٹی کے رہنما اورقائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ آج کا سب سے بڑا ایشو برما کے مسلمانوں کا قتل عام ہے۔
روہڑی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ یورپ جائیں تو وہ کہتے ہیں کہ سانپ کو مارا تو 5 سال سزا ہوجائے گی، یورپ میں آپ کتابلی لینےجائیں تووہ گھردیکھتے ہیں کہ آپ اسےرکھ بھی سکیں گے،مغربی ممالک جانوروں کیلیے بھی قوانین بناتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ جس ملک میں یہ قتل عام ہورہا ہے وہ بدھ ازم کے حامی ہیں، آج ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیربھٹو جیسی لیڈر شپ کا فقدان ہے، میانمار میں مسلمانوں کے قتل عام پر مغربی ممالک کی خاموشی قابل مذمت ہے۔
سعودی عرب مسلم دنیاکےاختلافات ختم کرواکے مسلمانوں کو ایک کرے،سعودی عرب کےپاس آج لیڈرشپ ہےوہ آگے آئے،دنیابھرکےمسلمانوں سےاپیل ہے کہ وہ برماکےمسلمانوں سےیکجہتی کیلیےیکجا ہوجائیں۔
انھوں نے کہا کہ برما کے مسلمانوں کیلیے آواز اٹھانے پرمسلم لیڈر شپ کو کیا خوف ہے؟ بدھ ازم کے ماننے والے مسلمانوں کا قتل عام کرکے اپنا مذہب بدنام کر رہے ہیں۔انھیں اس جانب دیکھنا چاہیے۔