• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

6 ستمبر 1965ء محض ایک دِن نہیں بلکہ پاکستانی تاریخ کا وہ سنہری باب ہے جس نے پوری قوم کو دشمن کیخلاف سیسہ پلائی دیوار بنا دیا اور پہلی بار ہم نے بحیثیت قوم اپنی الگ شناخت منوائی۔6 ستمبر 1965ء کو جب بھارتی فوج کے سربراہ جنرل چودھری نے لاہور جم خانہ میںصبح شراب پینے کے خواب دیکھتے ہوئے لاہور پر تین اطراف سے اچانک حملہ کیاتو پاکستان نے بھارت سے بھی زیادہ مستعدی سے اُس کو منہ توڑ جواب دیا۔لاہور کی طرف مارچ کرنے والی بھارتی فوج کی 15ویں ڈویژن کا جو حال ہوا تاریخ اُس کی گواہ ہے۔میجر عزیز بھٹی شہید کی مختصر بٹالین نے بی آر بی نہر پر مورچہ بندی کر کے لاہور کو دشمن کیلئے ناقابل تسخیر بنا دیا۔پسپائی کے بعد دشمن نے 500سے زائد ٹینکوں اور تقریباً 50ہزار فوج کیساتھ سیالکوٹ پر چڑھائی کرنے کیلئے چونڈہ سیکٹر پر حملہ کیا۔ اِس محاذ پر دنیا کی ٹینکوں کی سب سے بڑی لڑائی ہوئی۔پاکستان کے نو ہزار فوجیوں نے سوا سو ٹینکوں کیساتھ بہادری اور پامردی سےنہ صرف دشمن کے دانت کھٹے کئےبلکہ اُس کے 1617 مربع میل رقبے پر قبضہ بھی کر لیا۔ہمارے بہادر فوجی سینوں پر بم باندھ کر دشمن کے ٹینکوں کے نیچے لیٹ کر اُن کیلئے موت کا پیغام ثابت ہوئے۔ پاکستانی ہوا بازوں نے جس بہادری اور مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے وطن عزیز کی سرحدوں کی حفاظت کی دنیا میں اُس کی نظیر نہیں ملتی۔قوم کے اِن بہادر سپوتوں کو خران تحسین پیش کرنے کیلئے ہر سال کی طرح اِس مرتبہ بھی میر پور آزاد کشمیر، لاہور، کراچی، کوئٹہ اور پشاور میں یوم دفاع کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا جبکہ مرکزی تقریب جی ایچ کیو راولپنڈی میں منعقد ہوئی۔ صدرِ پاکستان، وزیر اعظم اور افواج پاکستان کے سربراہان نے قائد اعظم کے افکار پر عمل پیرا ہو کر پاکستان کو دنیا کی عظیم قوم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ ضرورت اِس امر کی ہے کہ قوم، حکومت اور افواجِ پاکستان کیساتھ مل کر جنگ ستمبر کا جذبہ زندہ رکھے۔

تازہ ترین