سکھر (بیورو رپورٹ) حکومت کی جانب سے بجلی کی پیداوار طلب سے زیادہ ہونے کے واضح اعلان کے باوجود سکھر و گرد و نواح کے علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے بحران پر قابو نہیں پایا جاسکا، 12سے 14گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے شہری و تاجر شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔ حکومت ایک جانب نومبر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنیکا اعلان کررہی ہے اور واضح طور پر یہ کہا جارہا ہے کہ اس وقت بجلی کی پیداوار طلب سے کئی گنا زیادہ ہے جو کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے مگر دوسری جانب سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو) انتظامیہ کی جانب سے سکھر شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں میں پرانا سکھر، شالیمار روڈ، ریجنٹ سنیما سلیم کالونی،نمائش چوک و دیگر میں دن و رات کے مختلف اوقات میں کئی کئی گھنٹے تک بجلی کی طویل بندش سے مکین ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں، بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے مرد و خواتین، ضعیف العمر افراد اور معصوم بچے شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔