سکھر+چمبڑ (بیورو رپورٹ/نامہ نگار ) سکھر شہر کے اہم کاروباری مراکز اور گنجان آبادی والے علاقوں میں بجلی کے مسلسل 10گھنٹے کے طویل بریک ڈاؤن سے کاروباری سرگرمیاں اور نظام زندگی درہم برہم ہوکر رہ گیا، شہریوں و تاجروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ سیپکو کی جانب سے شہر کے اہم ترین کاروباری و رہائشی علاقوں مینارہ روڈ، لوکل بورڈ، نیم کی چاڑی، بیراج روڈ، ڈھک روڈ، باغ حیات علی شاہ، میانی روڈ، نصرت کالونی نمبر 4، شالیمار روڈ سمیت دیگر میں صبح 6بجے بند کی جانیوالی بجلی کی سپلائی شام کو 4بجے بحال کی گئی۔ بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کے باعث کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی، اسی طرح گنجان آبادی والے علاقوں میں 10گھنٹے تک بجلی بندرہنے سے گھروں میں رہائش پذیر خواتین، بچے اور ضعیف العمر افراد شدید پریشانی سے دوچار نظر آئے ۔ شہریوں و تاجروں کی جانب سے شکایات مراکز پر رابطہ کرکے بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کا سبب معلوم کرنے کی کوشش کی گئی تو وہاں پر تعینات اہلکار معقول جواب دینے کے بجائے جلد بجلی آنے کا کہہ کر ٹال مٹول سے کام لیتے رہے۔
پہلے ہی 12سے 14گھنٹے کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے اور اب 10گھنٹے تک بجلی کے طویل بریک ڈاؤن نے رہی سہی کسر پوری کردی ہے۔ چمبڑ سے نامہ نگار کے مطابق 14 سے 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے جس سے شہر میں پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے جبکہ بجلی سے چلنے والے کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں۔حیسکو حکام اس بارے میں مختلف حیلوں بہانوں سے کام چلا رہے ہیں۔شہریوں نے شہر میںبڑھتی ہوئی لوڈشیدنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں مظاہرین نے حیسکو حکام کے خلاف سخت نعرے لگائے۔