کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومت سانحہ بلدیہ فیکٹری کے متاثرین اور لواحقین سے کیے گئے وعدے پورے کریں، جرمن کمپنی کے 52کروڑ روپے لواحقین میں تقسیم کیے جائیں ، مجرموں کو بے نقاب اور عبرتناک سزا دی جائے، جماعت اسلامی سانحہ بلدیہ کے متاثرین کے حق کے لیے سینٹ اور قومی اسمبلی میں آواز اٹھائے گی او ر ہمارے وکلاء کی ٹیم اس حوالے سے عدالتوں سے بھی رجوع کرے گی۔ وہ اتوار کو ادار ہ نورحق میں سانحہ بلدیہ فیکٹری کے لواحقین اور متاثرین سے خطاب کررہے تھے۔ اجتماع سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن ، جماعت اسلامی کراچی پبلک ایڈ کمیٹی کے سربراہ سیف الدین ایڈوکیٹ ،پبلک ایڈ کمیٹی کے جنرل سکریٹری نجیب ایوبی،متاثرہ لواحقین میں سے اسرار احمد ، اکرم شگری ، شمس ، اللہ دتہ ، محمد صابر ، بابر ، اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹراسامہ رضی ، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر بھی موجود تھے۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مزید کہا کہ نواز شریف نے متاثرہ افراد کے لئے فی کس 3لاکھ روپے کا اعلان کیا تھا مگر وہ خود چلے گئے مظلوموں کو ان کا حق نہیں ملا، وزیر اعلیٰ سندھ نے انہیں پلاٹ اور نوکری دینے کا اعلان کیا تھامگر وہ بھی آج تک نہیں مل سکی ۔ جرمن کمپنی کے 52کروڑ روپے بھی ا ن کو نہیں دیئے جارہے۔ مظلوموں اور محروموں کا حق مار کر اللہ کے عذاب اور قہر کو دعوت دی جارہی ہے ۔ حکومت کو مظلوموں کی آہوں سے بچنا او ر ڈرنا چاہئے۔ 5سا ل ہوگئے لیکن قاتل پکڑے نہیں گئے۔