کراچی(اسٹاف ر پو ر ٹر )امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں مسئلہ کشمیر اور بر ما میں مسلمانوں کی نسل کشی اور انسانیت سوز مظالم کا معاملہ لازمی اُٹھائیں۔
مسئلہ کمشیر کا حل اقوام متحدہ پر ہمارا قرض ہے ۔اقوام متحدہ میں اراکان میں مسلمانوں کی آزاد ریاست کی بحالی کا مطا لبہ کیا جائے ،کیونکہ یہ حصہ برصغیر میں برطانیہ کے آنے سے قبل مسلمانوں کی ریاست کے طور پر موجود تھا ۔
کراچی میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کی حکومتیں موجود ہیں اور دونوں ایک دوسرے پر الزامات لگا رہی ہیں اور عوام کے دیرینہ مسائل جوں کے توں ہیں ۔کراچی کے عوام دونوں کے درمیا ن سینڈوچ بن گئے ہیں ،وفاقی ،صوبائی اور مقامی حکومتیں کراچی کے مسائل حل کریں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔اس مو قع پر جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن ،نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی ،سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ،مرکزی میڈیا کو آرڈی نیٹر سر فراز احمد اور دیگر بھی موجود تھے سراج الحق نے پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے مزید کہا کہ کراچی میں آج بھی جگہ جگہ کوڑے کے ڈھیر پڑے ہوئے ہیں گندا اور گٹر کا پانی جمع ہے ۔سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں ، بڑی اور اہم سڑکوں پر بھی گڑھے پڑے ہوئے ہیں ۔شہر میں صفائی ،ستھرا ئی اور نکاسی آب کا کوئی انتظام نہیں ہے ۔
کراچی کے عوام کو گندا اور فضلہ ملا پانی فراہم کیا جا رہا ہے ،پہلے تو یہاں پینے کے پانی کی فراہمی بہت بڑا مسئلہ تھا لیکن اب تو فضلہ ملا پانی بڑا مسئلہ بن گیا ہے ۔صوبائی حکومت اور بلدیہ عوام کے مسائل حل کر نے اور شہریوں کو ریلیف دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہیں ۔سوال یہ ہے کہ کراچی کے لیے جو فنڈز موجود ہیں ۔وہ کہاں گئے ،ان کا کیا استعمال ہوا۔کراچی عالم اسلام اور پاکستان کا بہت بڑا اور قائد شہر ہے ،کراچی سے پاکستان کا مستقبل وابستہ ہے ،کراچی خوشحال ہو گا تو ملک خوشحال ہو گا ،طویل عرصے سے کراچی کے عوام گونا گوں مسائل اور مشکلا ت سے دوچار ہیں ۔
جماعت اسلامی نے ہمیشہ اور ہر موقع پر کراچی میں عوامی مسائل اور شہریوں کے حقوق کے لیے آواز اُٹھائی ہے اور ہم حکومت یا اقتدار میں ہوں یا نہ ہوں ہم نے کراچی کے عوام کی ترجمانی کی ہے اور شہریوں کے مثالی خدمت کی ہے ۔سراج الحق نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان اقوام متحدہ میں پاکستان اور عالم اسلام کی نمائندگی کریں ،مسئلہ کشمیر کو سنجیدگی سے لیں اور برما کے روہنگیا مسلمانوں کے مسئلے کو بھی دوٹوک انداز میں اُٹھائیں اور مسئلے کو عالمی سطح پر اُٹھانے کے عمل کا آغاز خود کریں ۔تمام اسلامی ممالک مل کر اراکان کے علاقے کو مسلمانوں کی آزاد ریاست کے طور پر بحال کر نے ،ان مسلمانوں کی نسل ،مذ ہب اور حیثیت و شناخت کے تحفظ کے لیے اقدامات کریں ۔پورا عالم اسلام اس آزاد ریاست کی بحالی کا مطالبہ کرے ۔