امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ)کی ڈپٹی مشن ڈائریکٹر سندھ و بلوچستان ڈینس ہربول نے سندھ کے وزیر تعلیم جام مہتاب حسین ڈہر کے ہمراہ ضلع سکھر میں یو ایس ایڈ کی امداد سے تعمیر کیے گئے دو جدید ترین اسکولوں کا افتتاح کردیا۔
گورنمنٹ ہائی اسکول ڈوڈنکو ضلع سکھر اور گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول نمائش کالونی سکھر کی افتتاحی تقریبات میں سندھ کے سیکریٹری ایجوکیشن عبدالعزیز عقیلی، کمیونٹی رہنماؤں، اساتذہ اور طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔
یہ اسکول امریکی حکومت کی جانب سے یو ایس ایڈ کے ذریعے سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام کے لیے دی گئی 15 کروڑ 50لاکھ ڈالر امداد میں سے بنائے گئے ہیں۔
یو ایس ایڈ کی ڈپٹی مشن ڈائریکٹر ڈینس ہربول کا کہنا تھا کہ سندھ کے بچوں کے بہتر مستقبل کی بنیاد فراہم کرنے میں مدد پر ہمیں فخر ہے، مجھے یقین ہے کہ یہ طلبہ ملک میں تبدیلی کے نقیب ثابت ہوں گے اور پاک امریکا باہمی احترام اور رواداری جیسے مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھائیں گے۔
انہوں نے پاکستان میں شعبہ تعلیم کی بہتری کے لیے امریکی حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ اور نوجوان ہی پاکستان کا مستقبل ہیں یہی وجہ ہے کہ تعلیمی شعبے میں تعاون امریکی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
سندھ کے وزیر تعلیم جام مہتاب ڈہر نے سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام کے ذریعے سندھ کے شعبہ تعلیم کو جدید ترین بنانے کے لیے امریکی حکومت اور یو ایس ایڈ کی گراں قدر امداد کو سراہا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سندھ میں تعلیمی اصلاحات میں مدد پر امریکی حکومت اور یوایس ایڈ کے شکر گزار ہیں، خصوصاً اس پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ پروگرام کے ذریعے اسکولوں کی تعلیم اور خواندگی کی شرح میں بہتری آئی ہے، تعلیمی شعبے کے یہ جدید پروگرام اسکولوں کا نظام اور تعلیمی معیار بہتر کرنے میں مؤثر ثابت ہوئے ہیں۔
سندھ بنیادی تعلیمی پروگرام کے تحت سندھ کے 8 اضلاع میں 106 اسکول تعمیر کیے جارہے ہیں، اب تک 23 اسکول تعمیر ہوچکے ہیں اور باقی تعمیر ہورہے ہیں۔
اس پروگرام کا بنیادی مقصد سندھ کے مخصوص علاقوں میں بچوں کے پرائمری، مڈل اور سیکنڈری اسکولوں میں داخلوں کی شرح بڑھانا اور تعلیم نامکمل چھوڑنے والے بچوں کو دوبارہ اسکول میں لانا ہے۔
سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام نہ صرف اسکولوں کی تعمیر میں معاونت کر رہا ہے بلکہ تعلیمی اصلاحات، کمیونٹیز کو متحرک کرنے، سرکاری و نجی شعبے کی شراکت داری اور اسکولوں کے طلبہ کے پڑھنے کی صلاحیت میں اضافے کے لیے بھی صوبائی حکومت کی مدد کررہا ہے۔