کراچی(تجزیہ / سیدمنہاج الرب) سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے پیپلزپارٹی کی چیئرپرسن اور سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے قتل میں ان کے شوہر اور سابق صدر آصف علی زرداری کو ملوث کرنے کے بیان کے بعد پیپلزپارٹی میں اندرونی طورپر بے چینی میں اضافہ ہواہے ادھر پیپلزپارٹی کے رہنما اس بات کا بے چینی سے انتظار کررہے ہیں کہ پرویزمشرف کے اس الزام کے بعد بے نظیربھٹو کے بچے بلاول بھٹو، آصفہ بھٹو اور بختاور بھٹو زرداری کس طرح کا ردعمل دیتے ہیں ۔
ان حالات میں جب نواز شریف اور ان کی فیملی کے خلاف نیب اور دیگر عدالتوں میں مقدمات چل رہے ہیں زرداری پر عمران خان اور پرویز مشرف کی طرف سے ایسے حملے کی اہمیت ہے ۔ تاحال پیپلزپارٹی کی طرف سے اپوزیشن رہنما خورشید شاہ کا بیان آیا ہے جس میں انہوں نے پرویز مشرف کو بے نظیر بھٹو کے قتل میں ملوث ہونے پر یقین ظاہر کیا ہے تاہم پرویز مشرف کے ویڈیو بیان کے بعد نہ صرف عوام، پیپلزپارٹی کے چاہنے والوں کو نہیں خود پارٹی کے رہنمائوں میں بے چینی تیزی سے پھیل رہی ہے کہ آگے کیا ہوگا اورپارٹی کس طرح آصف علی زرداری پر بے نظیربھٹو کے قتل کے الزام کادفاع کرتے ہیں۔
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ پانچ سال تک صدر رہنے والے آصف علی زرداری اورپانچ سال پورے ملک میں حکومت کرنے والی پیپلزپارٹی نے بے نظیر قتل کیس کی تحقیقات میں دلچسپی کیوں نہیں لی اور اب جبکہ عدلیہ کا فیصلہ اس پر آچکاہے جس پر پیپلزپارٹی کی قیادت نے اپنے تحفظات کے ساتھ عدلیہ سے رجوع بھی کیا ہے تاہم اب سب کی نظریں اس بات پر ہیں کہ کیا بے نظیربھٹو کے بچے پرویزمشرف کی جانب سے ان کے والد پر لگائے جانے والے الزامات پر وہ کیا ردعمل ظاہرکرتے ہیں کیا یہ ممکن ہے کہ وہ اپنے والد کے خلاف پرویزمشرف کی باتوںپر یقین کرسکیں گے اورکیا ایسا کہہ کر پرویزمشرف نے بے نظیر بھٹو قتل کیس سے اپنی طرف سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کی کوشش کی ہے۔