بلوچ قوم پرست رہنما نوابزادہ گزین مری تقریبا ً17 سالہ خودساختہ جلاوطنی کے بعد کوئٹہ پہنچ گئے۔ ایئرپورٹ پہنچنے کےکچھ دیربعدانہیں گرفتارکرلیاگیا۔صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ گزین مری کی واپسی ڈیل کا نتیجہ نہیں۔
بلوچ قوم پرست رہنما نوابزادہ گزین مری شارجہ سےنجی ائرلائن کی پرواز کےذریعے کوئٹہ پہنچے،بلوچ قوم پرست رہنما کو کوئٹہ آمد کےکچھ دیربعد ایئرپورٹ سے پولیس حکام نے گرفتارکرلیا۔
پولیس حکام کے مطابق نوابزادہ گزین مری کو بلوچستان ہائی کورٹ کے جج جسٹس نوازمری کےقتل کےکیس میں گرفتارکیاگیاہے،جسٹس نوازمری کو7 جنوری 2000کوکوئٹہ میں قتل کردیاگیاتھا۔
نوابزادہ گزین مری نے تقریباً 17سال خودساختہ جلاوطنی اختیارکیےرکھی،جس کےبعد گزشتہ ہفتے انہوں نے وطن واپس آنےکااعلان کیاتھا۔
نوابزادہ گزین مری ممتاز بلوچ قوم پرست رہنما نواب خیربخش مری اور نواب جنگیزمری کےچھوٹےبھائی ہیں۔
نوابزادہ گزین مری کےکوئٹہ پہنچنےپرسیکورٹی کےسخت انتظامات کیے گئےتھے۔
بلوچستان کے صوبائی وزیرداخلہ میرسرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ نوابزادہ گزین مری کی واپسی ڈیل کےنتیجےمیں نہیں ہوئی،انہیں عدالت میں پیش کرکے ریمانڈ لیا جائے گا۔
گرفتاری کےحوالےسے نوابزادہ گزین مری کے وکیل ارباب طاہر کا کہنا تھا کہ نوابزادہ گزین مری کی تمام مقدمات میں حفاظتی ضمانت پر ہونے کے باوجود گرفتار کیا، ان کی گرفتاری سراسرغیرقانونی ہے۔