• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی، تحریک انصاف نے شاہ محمود کو نامزد کردیا، مقابلے سے پہلے ووٹ پورے کرلیں، پیپلز پارٹی

Todays Print

اسلام آباد ( ایجنسیاں )پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کیلئے شاہ محمود قریشی کو نامزدکرتے ہوئے کہاہے کہ اپوزیشن لیڈرکی تبدیلی کیلئے ایم کیوایم کے علاوہ کسی سے رابطہ نہیں ہوا‘لٹیروں کو سزاملنے کا عمل شروع ہوچکا ہے ‘سردیاں آئیں گی تبھی ڈینگی ختم ہوگا  ۔ جمعہ کو ایک انٹرویومیں عمران خان نے کہاہے کہ میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا ، خواجہ آصف سمیت سب کو عدالتوں میں لے کر جائوں گا ٗمیں سمجھتا ہوں کہ اپوزیشن لیڈر شاہ محمود قریشی کو ہونا چاہیے، اپوزیشن لیڈرکیلئے ہماری بات نہ مانی گئی تو سڑکوں پرآئیں گے ‘خواجہ آصف کے بیان نے پاکستان کو نقصان پہنچایا کیونکہ ملیحہ لودھی نے بھارت کو جواب دیا تھا خواجہ آصف نے اسے غلط ثابت کردیا ‘ خواجہ آصف کوکبھی وزیرخارجہ نہیں بناناچاہیے تھا‘ اپوزیشن لیڈرکیلئے ایم کیوایم کے علاوہ ابھی کسی جماعت سے باقاعدہ رابطہ نہیں کیا‘کپتان نے دعویٰ کیا کہ اورنج ٹرین سے متعلق 2سوارب روپے کاخفیہ معاہدہ ہے جبکہ حکومتی عہدیدارو ں نے عدالت میں تسلیم کیاہے معاہدہ خفیہ ہے‘این اے 120میں تمام حکومتی مشینری شریف خاندان کی تھی۔

ووٹ خریدنے کیلئے 8،8ہزار روپے فی کس ادا کئے گئے‘سردیاں آئیں گی تب ہی ڈینگی ختم ہوگا‘آئی بی ملک کی خدمت کے بجائے شریف خاندان کی خدمت کر رہی ہے‘مسلم لیگ(ن) کو مجرموں کے علاوہ کوئی نہیں مل رہا، موجودہ وزیراعظم پر ایل این جی کرپشن کا الزام ہے، شریف فیملی پر 300ارب کی کرپشن کا الزام ہے، حنیف عباسی کا 500ارب روپے کا ایفیڈرین کیس ابھی تک عدالت میں نہیں لگا‘محمد زبیر اپنا ضمیر بیچ کر گورنر سندھ لگے ہیں ، جمہوریت اخلاقی قوت اور آمریت بندوق کے زور پر چلتی ہے ، اگر طاقتور شخص فیصلے کو تسلیم نہیں کرتا تو عام آدمی کیسے کرے گا۔دریں اثناءپی ٹی آئی چیئرمین نے کہا ہے کہ قدرت کی طرف سے 40سال تک اقتدار میں رہ کر ملک لوٹنے والوں کی سزا کا عمل شروع ہوچکاہے ‘مخا لفین کو چیونٹیاں سمجھنے والے شریف برادران آج خود کیوں رو رہے ہیں‘وہ تحریک انصاف سانگلہ ہل کے رہنما حاجی ارشد نذیر کی قیاد ت میں ملنے والے وفد سے بات چیت کر رہے تھے‘ انہوں نے خواجہ آصف کے حالیہ بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی وزرا ء کی طرف سے ملکی سلامتی کے منافی بیانات لمحہ فکریہ ہیں۔  

تازہ ترین