• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محکمہ جنگلات مری کی269ایکٹر اراضی قبضہ گروپوں سے واگزار نہ کرائی جاسکی

راولپنڈی(اپنے رپورٹر سے) وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف اور لاہور ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود محکمہ جنگلات مری کی269ایکٹر اراضی قبضہ گروپوں اور تجاوزات کرنے والوں سے واگزار نہیں کرائی جاسکی جبکہ اس حوالے سے لائن آف ایکشن کیلئے محکمہ جنگلات کی طرف سے ضلعی انتظامیہ راولپنڈی کو دو سال سے ڈیپارٹمینٹل میٹنگ کیلئے کہاجارہا ہے لیکن ضلعی انتظامیہ کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔ لاہور ہائی کورٹ نے پہلا حکم 8اپریل2014کو جاری کیا تھا جب محکمہ جنگلات کی 1584ایکٹر اراضی پر کچی پکی تجاوزات تھیں۔جس کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے 7اپریل2015کو محکمہ جنگلات مری کی زیر قبضہ اراضی کا سروے کرکے رپورٹ طلب کی تھی۔30اپریل2015کو محکمہ جنگلات نے غیر قانونی قابضین کی لسٹ بھی ضلعی انتظامیہ کو فراہم کی تھی جس کے تحت1584ایکٹر میں سے 537ایکٹر واگزار کرالی گئی تھی۔جبکہ باقی1047ایکٹر میں سے 169ایکٹر پر پکی تعمیرات، 190ایکٹر رقبہ پر کاشتکاری اور688ایکٹر پر لوگوں نے حدبندی کررکھی تھی۔جسے واگزار کرانے کیلئے اس وقت کے ڈویژنل فاریسٹ آفیسر نے ضلعی انتظامیہ کو مراسلہ بھجوایا تھا کہ غیر قانونی قابضین سے269ایکٹر اراضی واگزار کرانے کیلئے ضلعی و تحصیل ایڈمنسٹریشن مری، محکمہ مال اور محکمہ پولیس سمیت دیگر محکموں کی مشترکہ میٹنگ بلائی جائے تاکہ آپریشن کیلئے حکمت عملی کو حتمی شکل دی جاسکے۔اس دوران اے سی مری،محکمہ جنگلات،محکمہ مال سمیت دیگر اداروں نے فاریسٹ لینڈ کی نشاندہی کرلی۔جس کے دوران1584ایکٹر میں سے1315ایکٹر واگزار کرالی گئی۔جبکہ باقی269میں سے159ایکٹر پر پکی تعمیرات بتائی گئی تھیں۔غیر قانونی قابضین کی فہرست بھی تیار کرلی گئی اور ان کو نوٹس بھی جاری کردیئے گئے تھے۔جس کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے15مئی2015کو دوبارہ ایک اور کیس میں حکم جاری کیا کہ نوٹس کی روشنی میں کارروائی کی جائے۔ لیکن تاحال اراضی واگزار کرانے کیلئے اجلاس ہی نہیں ہوسکا جس کے باعث سرکاری اراضی سے غیر قانونی قابضین فائدے اٹھا رہے ہیں۔جن میں بعض ہائوسنگ سوسائٹیاں بھی شامل ہیں۔
تازہ ترین