اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنے خلاف فرد جرم کی کارروائی کو چیلنج کردیا۔وزیر خزانہ کی درخواست میں احتساب عدالت کے جج اور چیئرمین نیب کو فریق بنایا گیا،اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس آمدن سے زائد اثاثوں کا ہے اور کیس میں سپریم کورٹ کی آبزرویشن کے مطابق اسحاق ڈار اور ان کے اہل خانہ کے831ملین روپے کے اثاثے ہیں جو مختصر مدت میں 91 گنا بڑھے۔اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب ریفرنس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کردی ہے اور کیس کی کارروائی شروع کرتے ہوئے گواہان کو طلب کر رکھا ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فرد جرم کی کارروائی کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے اور ساتھ ہی اپنے خلاف ٹرائل روکنے کی بھی استدعا کی ہے۔اسحاق ڈار کی درخواست میں احتساب عدالت کے جج اور چیئرمین نیب کو فریق بنایا گیا جب کہ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہیکہ احتساب عدالت نے مناسب وقت دیئے بغیر فرد جرم عائد کی،فرد جرم کی کارروائی پر اعتراضات اور تیاری کے لیے وقت دیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہیکہ نیب کی جانب سے عبوری ریفرنس داخل کرایا گیا اس لیے حتمی ریفرنس داخل ہونے تک ٹرائل روکا جائے۔واضح رہے کہ نیب نے پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز دائر کیے ہیں اور اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس ہے۔