قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ ایوان میں وزرا کی غیر حاضری پر برہم ہوگئے اور کہا کہ پارلیمنٹ کے حوالے سے حکومت کا معیار دہرا اور سیاسی منافقت پر مبنی ہے ۔
قائد حزب اختلاف کی تجویز پر قومی اسمبلی کا اجلاس احتجاجاًملتوی کردیا گیا ،اس سے قبل خورشید شاہ نے کہا کہ سیاست اور حکومت بچانے کے لیے پارلیمنٹ سپریم بن جاتی ہے ، سارے وزیر ایوان میں ہوتے ہیں اورجب پارلیمنٹ کی مدد درکار نہیں ہوتی،تو وزراء کی نشستیں خالی ہوتی ہیں۔
خورشید شاہ کے بیان پر ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ کی عزت کا معاملہ ہے،وزراء کا یہی رویہ رہا تو ایوان میں ان کا داخلہ بندکرنا پڑےگا ۔
اجلاس کے دوران پی پی کا نفیسہ شاہ نے کورم کی نشاندہی کی اور کہا کہ وزراء جوڈیشل کمپلیکس ،جی ٹی روڈ ریلی میں موجود اور ایوان سے غیر حاضر ہوتے ہیں ۔
خورشید شاہ نے کہا افسوس کی بات ہے قومی اسمبلی کا کورم قائد حزب اختلاف پورا کر رہا ہے، ایوان میں شیخ آفتاب کے سوا کوئی وزیر موجود نہیں، اس سے پارلیمنٹ کی طاقت کم ہو رہی ہے، آج حکومت کے کام پارلیمنٹ ہی آ رہی ہے، انتخابات بل اس پارلیمنٹ نے منظور کر کے آپ کو بچایا ہے۔
اس سے قبل بجلی کے نرخ میں 3 روپے 90 پیسے اضافے کی تجویز پر سید نوید قمر کے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں شیخ آفتاب نے کہا بجلی کے فی یونٹ نرخ میں 3 روپے 90 پیسے اضافے کی بات درست نہیں ، فی یونٹ نرخ 48 پیسے بڑھا ۔
ایم کیو ایم کے علی رضا عابدی نے کہا لاہور میں مقیم ترک استاد کو ان کے اہلخانہ کے ساتھ لاپتہ کیا گیا ، وزیر داخلہ جوڈیشل کمپلیکس تو فورا پہنچ جاتے ہیں لیکن ترک خاندان کے معاملے پرکوئی اقدام نہ کیا ۔