کراچی (اسٹاف رپورٹر) نئے کپتان اور نئی انتظامیہ کے ساتھ ورلڈ کپ میں رسائی کے دبائو کے بغیر قومی ہاکی ٹیم اتوار کو ایشیا کپ ہاکی ٹور نامنٹ میں شرکت کے لئے ڈھاکا پہنچ گئی، جہاں اس کا بنگلہ دیشن ہاکی فیڈریشن کے حکام نے استقبال کیا، ڈھا کا ائیر پورٹ پر قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کو گلدستے پیش کئے گئے گلے میں ہار ڈالے گئے۔
قومی ہاکی ٹیم کے کپتان محمد عرفان نے کہا کہ ہم اچھی کار کردگی اور اپنی پوزیشن کو بہتر بنانے کے جذبے کے ساتھ آئے ہیں، ٹیم مضبوط ہے۔ ڈھاکا روانگی سے قبل کراچی ائیر پورٹ پر پی ایچ ایف کے نمائندوں نے قومی ٹیم کو رخصت کیا۔ ہیڈ کوچ فرحت خان نے کہا کہ ہم ہر میچ کو اہمیت دیں گے ، موجودہ ہاکی میں کوئی بھی ٹیم آسان نہیں ہوتی ہے، بنگلہ دیش کو ہوم گرائونڈ کا ایڈوانٹیج ہوگا، مگر ہمارا ٹارگٹ ہوگا کہ اس کے خلاف اپنی گول اوسط کو بہتر بنائیں، جاپان بھی ہلکی ٹیم نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ بھارت کے خلاف میچ میں روایتی حریف کو کوئی دبائو نہیں ہوگا۔
دریں اثناء قومی ٹیم کے ٹرینرنصراللہ کو پی ایس بی کی جانب سے این او سی نہیں مل سکا جس کی وجہ سے وہ تاخیر سے ٹیم جوائن کریں گے۔ ایشیا کپ میں حصہ لینے والی قومی ٹیم میں محمد عرفان قومی ٹیم کے کپتان اور رضوان سینئر نائب کپتان ہوں گے دیگر کھلاڑیوں میں مظہر عباس، امجد علی، عاطف مشتاق، مبشر علی، عماد شکیل بٹ، ابوبکر محمود، تصور عباس، راشد محمود، رضوان جونیئر، ارسلان قادر، اذفار یعقوب، عمر بھٹہ، علی شان، محمد عتیق، وقاص اکبر اور اعجاز احمد شامل ہیں۔ آفیشلز میں فرحت خان منیجر و ہیڈ کوچ، ملک شفقت اور محمد سرور کوچز، ڈاکٹر عاطف بشیر ٹیم کے ڈاکٹر اور ابوزر بطور ویڈیو انالسٹ ٹیم کے ہمراہ گئے ہیں۔ ایشیاء ہاکی کپ میں پاکستان، بنگلہ دیش، بھارت، چین، جنوبی کوریا، جاپان، اومان اور ملائیشیا کی ٹیمیں شرکت کررہی ہیں۔ پاکستانی ٹیم پہلا میچ 11اکتوبر کو میزبانبنگلہ دیش، دوسرا میچ 13 اکتوبر کو جاپان جبکہ تیسرا اور آخری میچ 15 اکتوبر کو روایتی حریف بھارت کے خلاف کھیلے گا۔