راولپنڈی (سٹاف رپورٹر) راولپنڈی میں پولیس افسروں کی 8اہم اسامیوں پر تقرری نہ ہونے سے عوامی مسائل میں اضافہ ہو گیا ہے۔ افسروں کی کمی کے باعث ایک سینئر افسر کو چار افسروں کا چارج دے دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق راولپنڈی پولیس کو سینئر افسروں کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ ایس ایس پی آپریشنزعرفان طارق بیرون ملک کورس پرچلے گئے ہیں جن کی وجہ سے یہ اہم عہدہ خالی ہوگیاہے،ایس ایس پی انوسٹی گیشن کی سیٹ کئی ماہ سے خالی ہے جب کہ ایس پی آرآئی بی ملک سکندرحیا ت جن کے پاس ایس پی ڈسپلن اینڈ انسپکشن کا اضافی چارج بھی تھا‘ وہ بھی کورس پر جا چکے ہیں جس کی وجہ سے یہ دونوں سیٹیں بھی خالی ہیں، ایس ایس پی سپیشل برانچ کی سیٹ بھی خالی ہے جب کہ سی پی او آفس میں ڈی ایس پی لیگل کی دو اسامیاں طویل عرصہ سے خالی ہیں جن پر تعیناتی نہیں کی جا رہی اور سی پی او آفس کی خاتون ڈی ایس پی لیگل ان تینوں افسروں کا کام کر رہی ہیں۔ اسکے علاوہ ایس ڈی پی او نیو ٹائون سرکل کی سیٹ بھی خالی ہے جس کااضافی چارج ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر کے سپرد ہے۔ ادہر ایس پی ہیڈکوارٹرز امیر عبداللہ خان نیازی جوکچھ عرصہ قبل ترقی پاکرایس ایس پی بنادئیے گئے تھے‘ ان پر کام کا بوجھ بڑھ گیا ہے اور انہیں ایس ایس پی آپریشنز، ایس پی انوسٹی گیشن اور ایس پی ڈسپلن اینڈ انسپکشن کے اضافی چارج بھی دے دیئے گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چونکہ یہ چاروں پوسٹیں سینئر افسروں کی ہیں اسی لئے سی پی او کے بعد ضلع کے سینئر موسٹ افسر کو اضافی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔ اس طرح ایک افسر اس وقت چار افسروں کی ڈیوٹی کرنے پر مجبور ہے جبکہ ایس پی آر آئی بی کی اضافی ذمہ داری ایس پی سکیورٹی ملک اقبال کے حوالے کر دی گئی ہے جو رواں ماہ ریٹائر ہو رہے ہیں۔ اس حوالے سے آئی جی پولیس پنجاب کو فوری طور پر راولپنڈی کی خالی اسامیوں پر سینئر افسروں کا تقرر کرنا چاہئے۔