• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک ٹی وی پروگرام میں جعلی دستاویز لہرائی گئی، وزیراعظم شاہد خاقان

A Fake Document Was Raised In Tv Program Pm Shahid Khaqan

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ایک ٹی وی پروگرام میں کالعدم تنظیموں سے ارکان اسمبلی کے تعلق کی دستاویز لہرائی گئی، اس کی کاپیاں بانٹی گئیں۔

وزیراعظم نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہا گیا کہ وزیراعظم ہاؤس نے انٹیلی جنس بیورو سے رپورٹ مانگی اور آئی بی نے 37ارکان کی فہرست بنا کر دی، یہ دستاویز جعلی ہے، اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسمبلی اور ارکان کا وقار مجروح کیا گیا، جعلی خط کے معاملے پرآئی بی نے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

دوسری جانب وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پارٹی ارکان کو ریاستی اداروں کے متعلق بیان بازی سے روک دیا،ان کا کہنا ہے کہ اداروں سے کسی قسم کی محاذ آرائی نہیں ہونے چاہیے، اس وقت قومی یکجہتی کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے یہ ہدایات پارلیمنٹ ہاؤس میں پاکستان مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کے دوران دیں۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیرا عظم نے پارٹی ارکان پہ زور یا کہ اداروں کے درمیان ہم آہنگی ہونی چاہئے اس لیے ایسے بیانات سے گریز کیا جائے جن سے اداروں کے مابین محاذآ رائی کاتاثر پیدا ہو۔

اجلاس میں آئی بی کے مبینہ خط کے معاملے پہ متاثرہ ارکان نے تحفظات ظاہر کئے اور کہا کہ آئندہ الیکشن میں اس خط کو بنیاد بنا کر ان کے کاغذات نامذدگی پہ اعتراضات اٹھائے جا سکتے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم خود اس خط بارےایوان میں وضاحت دیں جس پہ وزیر اعظم نے یقین دہانی کرائی کہ وہ خود ایوان میں اس خط بارے پالیسی بیان دیں گے۔

اجلاس میں وزیر خارجہ خواجہ آصف نے حالیہ دورۂ امریکا اور امریکی حکام سے ملاقاتوں بارے بریفنگ دی اور بتایا کہ انہوں نے امریکی سرزمین پہ بیٹھ کر پاکستانی مؤقف کو اجاگر کیا ہے، جو مطالبات یا امریکی مؤقف قبول نہیں اس سے بھی امریکی حکام کو آگاہ کیا۔

پارلیمانی پارٹی کے ارکان نے پاکستان کا مقدمہ بہادری سے پیش کرنے پہ انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

اجلاس میں آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی، پارلیمانی پارٹی اجلاس میں چوہدری نثار شریک نہیں ہوئے۔

تازہ ترین