اسلام آباد(نمائندہ جنگ، خصوصی رپورٹ) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت ناکام لوگوں کے ہتھے چڑھ چکی ہے30 مارچ 2018 سے پہلے شریف فیملی کے ریفرنسز کافیصلہ ہوجائے گا، قطر سے ایل این جی خریداری معاہدہ میں 200 ارب ڈالر کی کرپشن ہے حدیبیہ پیپرز ملز سکینڈل اگر چوروں کی ماں ہے تو ایل این جی معاہدہ چوروں کی نانی ہے،ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف نے کہا کہ اسحاق ڈار ہمیں قبول نہیں کیونکہ اس پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے،ملک میں شدید مالی بحران آنے والا ہے وزیراعظم وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو فوری طور پر ہٹادیں،بدھ کو نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے صدر اور رکن قومی اسمبلی شیخ رشید احمد نے کہاکہ تین ماہ سے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو چیلنج کررہا تھا کہ اس معاہدے کے نتیجے میں سوئی نادرن گیس پائپ لائن اور سوئی سدرن گیس پائپ لائن کمپنی تباہی سے دو چار ہوجائیں گی، شیخ رشید احمد نے کہاکہ وزیر اعظم کے خلاف ایل این جی ریفرنس کے لئےانہوں نے لطیف کھوسہ،بابر اعوان اوراعتزاز احسن کودعوت دی ہے۔
یہ انٹر نیشنل کیس ہے۔ صحافی کے سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ مجھے آپ کے مشورے پرنہیں چلنا،وکلا سے مشاورت کررہاہوں ۔ سعد رفیق سیرس نہیں لیتے مگر میں پیراگون کو سیریس لیتاہوں۔ شیخ رشید نے کہا کہ سمندر پار مقیم پاکستانیوں نے ایل این جی معاہدے کی کاپی انہیں فراہم کردی ہے جو میڈیا کو دے دی گئی ہے مگر کچھ چیزیں خفیہ رکھی گئی ہیں،جو پٹیشن کا حصہ ہونگی۔
ایل این جی کرپشن میں چوٹی کے 20 بڑے سرمایہ کار ملوث ہے۔ شیخ رشید نے عدالت عظمٰی سے اپیل کی کہ وہ نااہل شخص کو پارٹی سربراہ بنانے کے سلسلے میں 203 کے خلاف پٹیشن فی الفور سنیں۔ شیخ رشید نے کہا ایرا ن کی گیس بارڈر پر پڑی ہے مگر ایران سے خریدنے کی جرات نہیں ہوتی اور قطری شہزادے سے گیس خریدی گئی، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے پاس بھی زیادہ وقت نہیں،شاہد دو ہفتے بعد احسن اقبال کو وزیراعظم بناناپڑے۔شیخ رشید نے الزام لگایا کہ ای سی سی میں جو فیصلے ہوئے اسحق ڈار کے بیٹے کی منظوری سے مشروط تھے۔جاوید صادق اور تارڑ بھی اس میں ملوث ہیں،سی پیک کے خلاف نہیں ہوں مگر 16 بلین ڈالر کامنصوبہ60 ارب ڈالر تک پہنچا دیاگیا۔ختم نبوت حلف میں ترمیم کا فیصلہ حکمرانوں نے جان بوجھ کرکیا،کمیٹی میں نہیں تھا۔