• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقوام متحدہ کے اجلاس میں مصنوعی ذہانت کے حامل روبوٹ کی شرکت

اقوام متحدہ کے ٹیکنالوجی کے حوالے سے نیویارک میں منعقدہ اجلاس میں مصنوعی ذہانت کے حامل ایک روبوٹ نے شرکت کرکے سب کو حیران کر دیا۔ ہنسن روبوٹکس کے تیار کردہ روبوٹ نے کئی امور پر اقوام متحدہ کی ڈپٹی سیکریٹری جنرل امینہ محمد سے بات چیت بھی کی۔

ایک عورت کی شکل میں بنائے گئے اس روبوٹ کو صوفیہ کا نام دیا گیا ہے۔ صوفیہ اس سے قبل دنیا کے مختلف ملکوں میں ٹی وی چینلوں کو انٹرویوز دے چکی ہے اور ایک کنسرٹ میں بھی پرفارم کر چکی ہے۔ اقوام متحدہ کے اجلاس میں اس کی شرکت سب کیلئے خوشگوار حیرت کا باعث بنی۔

ڈپٹی سیکریٹری جنرل سے بات چیت میں صوفیہ نے سائنس فکشن کے معروف ناول نگار ولیم گبسن کی کتاب میں اس کا حوالہ پیش کیا اور کہا کہ آپ سب مستقبل میں جھانک رہے ہیں، صرف وسائل کی تقسیم مساوی نظر نہیں آ رہی۔

صوفیہ کا کہنا تھا کہ اگر ہم ذہین بننا چاہتے ہیں اور کامیابی کو چھونا چاہتے ہیں تو ہمیں مصنوعی ذہانت کو استعمال کرتے ہوئے وسائل کی مساوی تقسیم کرنا ہوگی اور خوراک و توانائی کے وسائل کی مساوی تقسیم کیلئے روبوٹس انسانوں کی مدد کر سکتے ہیں۔

اجلاس کے آغاز پر اپنے خطاب میں ڈپٹی سیکریٹری جنرل امینہ محمد کا کہنا تھا کہ پائیدار ترقی کے مقاصد کے حصول کی جانب تیزی سے بڑھنے کے وسائل موجود ہونے کے باوجود ٹیکنالوجیکل ترقی کے انتظام و انصرام ویسے نہیں جیسے انہیں ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشروں پر ٹیکنالوجی کے اثرات کا تعین انسانوں کو کرنا ہے، مشینوں کو نہیں۔ ٹیکنالوجی اس لئے ہے تاکہ ہم اسے استعمال کرکے سب کے فائدے کی بات کر سکیں۔

ہنسن روبوٹکس کا کہنا ہے کہ صوفیہ کی شکل آڈری ہیپبرن جیسی بنائی گئی ہے اور اس کے چہرے کی تشکیل کیلئے جلد، رنگت، گالوں، ناک، پرکشش مسکراہٹ اور معنی خیز نظروں پر بہت محنت کی گئی ہے۔

صوفیہ بنانے والے ہنسن روبوٹکس کے سائنسدان ڈیوڈ ہنسن چاہتے ہیں کہ ایسی ذہین مشینیں بنائی جائیں جو انسانوں سے بھی زیادہ ذہین ہوں اور ان میں تخلیقی، ہمدردانہ اور رحم جیسے جذبات سیکھنے کی صلاحیت بھی ہو۔

اس سے قبل صوفیہ برطانیہ میں صبح سویرے نشر ہونے والے پروگرام گُڈ مارننگ بریٹن میں پیئرس مورگن اور سوزانا رِیڈ کے ساتھ پیش ہو چکی ہیں۔

اس پروگرام میں صوفیہ نے یہ کہہ کر سب کو حیران کر دیا تھا کہ ’’میرے خیال میں برطانیہ شاندار ملک ہے اور آپ لوگوں کا لہجہ دل کو لبھانے والا ہے۔‘‘

 

تازہ ترین