• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیکورٹی خطرات،پنجاب حکومت کی ڈاکٹر شکیل آفریدی کی اڈیالہ جیل منتقلی سے معذرت

Todays Print

لاہور (امدادحسین بھٹی ) پنجاب حکومت نے بن لادن کیس میں گرفتار ڈاکٹر شکیل آفریدی کی اڈیالہ جیل منتقلی سے معذرت کرلی ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ دہشت گردی کے حوالے سے تھریٹس پورے ملک کو ہیں لہٰذا خیبر پختونخوا حکومت کو اس ضمن میں ازخود فول پروف سیکیورٹی انتظامات کرنے چاہئیں کیونکہ اڈیالہ جیل کا شمار بھی ملک کی حساس ترین جیل میں ہوتا ہے اس لئے ان کی زندگی کو اڈیالہ جیل میں اتنا خطرہ ہے جتنا خیبر پختونخواکی جیل میں ہو سکتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے وفاقی حکومت سے درخواست کی تھی کہ ڈاکٹر شکیل کی زندگی کو خیبرپختونخوا کی جیل میں خطرہ ہوسکتا ہے لہٰذا اسے پنجاب کی اڈیالہ جیل میں منتقل کر دیا جائے جس پر وفاقی حکومت نے پنجاب حکومت کو لکھا اور موقف اختیار کیا کہ حالیہ ملکی صورتحال کے پیش نظر اگر پنجاب حکومت ڈاکٹر شکیل آفریدی کی اڈیالہ جیل منتقلی پر آمادہ ہو تو اسے سخت سکیورٹی حصار میں منتقل کیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی 4بار پنجاب حکومت سے کہا گیا تھا کہ ڈاکٹر شکیل آفری کو پنجاب کی اڈیالہ جیل یاپھر کسی اور جیل میں منتقل کر دیا جائے تاہم پنجاب حکومت نے ہر بار اس کی منتقلی سے صاف انکار کر دیا۔

محکمہ داخلہ کے ایک ذمہ دار افسرنے ’’جنگ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال آئیڈیل ہے اور سکیورٹی کے کوئی ایشو نہیں ہیں توپھر ڈاکٹر شکیل آفریدی کی منتقلی پر کیوں بضد ہے۔انہو ں نے کہا کہ دراصل پنجاب میں سربجیت سنگھ کی ہلاکت کے حوالے سے ایک ناخوشگوار واقعہ پنجاب کی جیل میں ہو چکا ہے اس لئے پنجاب اس طرح کا مزید کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتا اور ڈاکٹر شکیل آفریدی کے مبینہ کردار کے حوالے سے اس کے خلاف بھی ایک خاص نفرت پائی جاتی ہے اس لئے پنجاب حکومت خوامخواہ اپنی بدنامی کا باعث کیوں بنے۔ سپیشل سیکرٹری داخلہ ڈاکٹر شعیب نے بتایا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کی پنجاب منتقلی کے حوالے سے پنجاب حکومت نے معذرت کر لی ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ ان کی پنجاب منتقلی کا کوئی جواز نہیں بنتا۔خیبرپختونخوا حکومت کو چاہیئے کہ وہ انھیں ازخود مناسب سکیورٹی فراہم کرے۔

تازہ ترین