لندن (مرتضیٰ علی شاہ) سرکردہ چینی انویسٹمنٹ کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ2023ء تک گوادر میں آنے والے تقریباً500000چینی پروفیشنلز کے گئے گھروں کی تعمیر کے پہلے مرحلے میں500ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔ چین پاک انویسٹمنٹ کارپوریشن (سی پی آئی سی) نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کے ٹاپ انٹرنیشنل انجینئرنگ کارپوریشن کی پارٹنرشپ میں گوادر میں پہلا چینی ماسٹر کمیونٹی پروجیکٹ تعمیر کرے گی۔ تقریب میں پاک چین انویسٹمنٹ کارپوریشن کے حکام جہان ژنگ چیف آپریشن آفیسر ڈادی لی، ترجمان سٹیورٹ ریڈ چیف آپریشنز آفیسر آف ون انویسٹمنٹس آرکیٹکٹ دلادی میر ٹچلے لیگل کنسٹلنٹ مشیر میاں اور سید ذیشان شاہ چیف ایگزیکٹیو آفیسر آف ون انویسٹمنٹ اینڈ سابق اپرنٹسز سٹار نے شرکت کی۔ جہان ژنگ نے ٹی آئی ای سی کے ساتھ تعلقات اور چینی حکومتی پیشکش ون بیلٹ ون روڈ انویسٹمنٹ خصوصاً گوادر پورٹ سٹی کے بارے میں بات کی اور کہا کہ چائنہ پاک ہلز ایک بے مثال ڈیولپمنٹ پروجیکٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کی پالیسی ہے کہ تمام ایمجرنگ معیشتوں کو متحد کرکے ترقی کی سخت سفر شروع کیا جائے اور ایک دن پاکستان جیسا ملک ترقی یافتہ ملک کا درجہ حاصل کرلے گا۔ اس وژن نے دی چائنہ پاک انویسٹمنٹ کارپوریشن اور ٹاپ انٹرنیشنل انجینئرنگ کارپوریشن کو چائنہ پاک ہلز کی تعمیر کے سلسلےم یں پارٹنرشپ کے لئے متحرک کیا جو پہلے انٹرنیشنل پورٹ سٹی آف گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے نام سے جانا جاتا تھا۔ آرکیٹیکٹ ولادی میر نے اس پروجیکٹ کے وژن اور کری ایٹویٹی کے بارے میں بتایا کہ کس طرح10000سے زائد ریزیڈنٹس کی کمیونٹی کے لئے تعمیر کو حقیقت کا روپ دیا جائے گا۔ ذیشان شاہ نے کہا کہ چائنہ پاک ہلز10ملین سکوائرفٹ سے زائد تین فیز پر مشتمل ہوگا جو گوادر میں اپنی نوعیت کی پہلی ڈیولپمنٹ ہوگی جس میں رہائش کام کھیل کی تمام سہولتیں ہوں گی۔ ماڈل سٹی بنانے والی کمپنی کا سالانہ ٹرف اوور10بلین ڈالر سے زائد ہے۔ اس پروجیکٹ کے لئے انفراسٹرکچر کی تعمیر کا مقصد گوادر آنے والے پاکستانی اور چینی پروفیشنلز کی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کے چین گوادر میں بھی اپنے صوبے شین ژن کی طرح ترقی چاہتا ہے اور یہاں بھی ویسا ہی انفراسٹرکچر قائم کرے گا۔ جب یہ کام مکمل ہوگا تو پھر گوادر اقتصادی اور جیوپولیٹیکل دونوں اعتبار سے دنیا کا اہم پورٹ سٹی بن جائے گا۔