اسلام آباد ( خصوصی نامہ نگار) پختونخواہ ملی عوامی پارٹی نے قبائلستان صوبے کے قیام کا مطالبہ کردیا ہے اتوار کو کنونشن سینٹر اسلام آباد میں5گھنٹے تک جاری رہنے والے پارٹی اجلاس میں گو انضمام گو کے نعرے بلند کرتے ہوئے کارکنوں نے قبائلی علاقوں کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کےلئے ریفرنڈم کروانے کا مطالبہ کیا۔
پارٹی کے چیئرمین رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے کہا کہ برٹش انڈیا ایکٹ 1935 میں قبائلی علاقوں جن میں قلات ریاست بھی شامل تھی کو آزاد علاقہ قرار دیا گیا ہے۔ پاکستان اوربھارت کی آزادی کے سلسلے جاری کئے گئے ایکٹ میں فاٹا کا نام شامل نہیں، جلسے کے دوران پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی سمیت تمام مقررین نے پشتو میں خطاب کیا، پارٹی چیئرمین نے پشتو نہ سمجھنے والے میڈیا کےلئے دو تین منٹ تک اردو میں خطاب کیا، جلسے کے اختتام پر تمام شرکا نے اجتماعی حلف اٹھایا اور پارٹی قائد کے حکم پر ہر قربانی دینے کے عزم کا اظہار کیا۔ محمود خان اچکزئی نے کہاکہ پاکستان ایک کثیر قومی ریاست ہے ، پاکستان صرف ایمانداری سے چلے گا ، پاکستان میں بسنے والی تمام قومیتوں، رنگ و نسل کو ایک جیسے مواقع ملنے چاہئیں ، پاکستان کے بنانے میں پشتونوں نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، کسی کی جانب سے حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ نہیں چاہئے،انہوں نے کہاکہ پختونوں کے بلاک شدہ شناختی کارڈزفی الفور جاری کئے جائیں۔
1973کا آئین پاکستان کےصوبوں کے مابین ایک جمہوری عمرانی معاہدہ ہے جس نے ہمیں کڑیوں میں جوڑ رکھا ہے ،شفاف اور جمہوری پاکستان مل کر چلائیں گے ،ووٹوں سے منتخب پارلیمنٹ کے تابع ہوکر فیصلے کریں گے، خارجی اور اخلی سیاست پارلیمنٹ کی ہی ذمہ داری ہے، دفاعی اداروں اورسکیورٹی ایجنسیوں کا سیاست میں کوئی کردار نہیں، ٹیکنو کریٹ حکومت کی باتیں گردش کررہی ہیں، ہر وہ عمل جو آئین اوراس کی روح کے خلاف ہوگا قبول نہیں کریں گے۔ آئین ایک عمرانی معاہدہ ہے غیر آئینی اقدام سے اس کی بنیادیں ہل جائیں گی، انہوں نے کہاکہ سندھی،بلوچی، پختون، پنجابی اور سرائیکی کا ایک دوسرے سے آئین کا ررشتہ ہے پاکستان کےتوڑنے اور ٹوٹنے کے حق میں نہیں جب تمام قومیتوں اور قوموں کا احترام ہوگا تو ان میں مراسم مزید مضبوط ہونگے ،بھائی بندی کے ساتھ اس کو قیامت تک بہترین ملک بنائیں گے۔
جلسے سے سینیٹر عثمان خان کاکٹر نے اس بات پر زوردیا کہ افغانستان کی آزادی میں کسی قسم کی مداخلت سے گریز کیا جائے۔ شناختی کارڈ پر پابندی لگا کر پشتونوں کی شہریت منسوخ کرکے ان میں احساس محرومی نہ پیدا کیا جائے ،سینیٹر عبدالروف ، خان حاجی جمیل، ایاز خان وزیر نے بھی جلسہ سے خطاب کیا، پارٹی کی طرف سے لگائے گئے بینرز پرمختلف مطالبات درج تھے جنہیں قرار دادوں کی شکل میں منظور کروایا گیا، ایک بینرپر تحریر تھا کہ ملک میں تمام قوموں کی برابری کی بنیاد پر حقیقی فیڈریشن تشکیل دی جائے جبکہ دوسرا بینرپر تحریر تھا کہ فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ قبائلی عوام کی مرضی کے مطابق کیا جائے ، ایف سی آر کے نام پر انسانی حقوق کی پامالی نا منظور، بوگس مردم شماری نامنظور ،پشتونوں کی شہریت منسوخی نامنظور ، بلاک شناختی کارڈ بحال کئے جائیں ، ملک بھر میں آپریشن کے نام پر پشتونوں کے خلاف چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالی کا سلسلہ بند کیا جائے۔