پاکستان آمد سے قبل امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے سخت پیغام دیا ہے کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبے کے عملی جامہ پہنانے کیلئے کل (منگل ) پاکستان پہنچیں گے اور اسلام آباد پر زور دیں گے کہ محفوظ پناہ گاہوں کے متلاشی دہشت گردوں کو چھپنے کا موقع فراہم نہ کرے ۔
امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا کہ2014میںامریکی قیادت میں نیٹو فورسز کی افغانستان سے واپسی کے بعدطالبان کی کارروائیاں دن بہ دن تشویشناک حد تک بڑھتی جا رہی ہیں۔اس بڑھتی بغاوت کے خاتمے کیلئے ضروری ہے کہ امریکی ڈرون حملوں میں شدت سے اضافہ کیا جائے۔
ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ریکس ٹلرسن کل(منگل) پاکستان پہنچ رہے ہیں جہاں وہ اسلام آباد پر زور دیں گے کہ پاکستان میں موجودعسکری تنظیموں کے خلاف کارروائی کرے۔
ٹلرسن کا مزید کہناہے کہ پاکستان پر لازم ہے کہ موجودہ صورت حال پر وہ واضح اور خاص طور پر نظررکھے اور محفوظ پناہ گاہوں کے متلاشی دہشت گردوں کوان کو چھپنے کا موقع فراہم نہ کرے ۔
امریکی وزیر خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ امریکا پاکستان کے ساتھ ملکر کام کرنا چاہتا ہےجس کا مقصد پاکستان کااستحکام اوراس کے مستقبل کی ضمانت ہیں۔
واضح رہے کہ رواں سال اگست میں ریکس ٹلرسن نے پاکستان کو دھمکی دی تھی کہ پاکستان کی جانب سے افغان عسکریت پسندوں کی مدد جاری رکھنے کی صورت میں وہ اپنا وہ مقام اور مرتبہ کھو بیٹھے گا جو اسے نان نیٹو الائی کی حیثیت میں ملتا ہے، جس میں اربوں ڈالرز کی امداد اور جدید امریکی ملٹری ٹیکنالوجی شامل ہے۔