• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انتظامی عہدوں پر زائد مدت سے تعینات اساتذہ کی فہرستیں طلب

کراچی (سید محمد عسکری، اسٹاف رپورٹر) سندھ بھر کی سرکاری جامعات اورانسٹی ٹیوٹس سے انتظامی عہدوں پر تعینات ٹینور ٹریک سسٹم (ٹی ٹی ایس) اساتذہ,ریٹائرڈ اساتذہ اور مختلف شعبوں سینٹر اور انسٹیٹوٹس میں اپنی مدت سے زائد وقت گزارنے والے اساتذہ کی فہرستیں ایڈیشنل چیف سیکریٹری برائے جامعات اور بورڈز نے طلب کرلی ہیں اس حوالے جامعات اور انسٹیٹوٹس کے سربراہوں کو باقاعدہ خط لکھا گیا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ فوری طورپر اپنے اداروں میں ٹینور ٹریک پر کام کرنے والے وہ اساتذہ جو انتظامی عہدوں پر تعینات ہیں ان کے نام، مجاز حکام کی مرضی کے بعد دوبارہ تعینات کئے گئے ریٹائرڈ افراد اور مختلف انسٹی ٹیوٹ سینٹرز اور شعبوں میں اپنی مقررہ مدت کے بعد بھی تعینات افراد کی فہرستیں وزیر اعلیٰ ہائوس ارسال کریں۔و اضح رہے کہ جامعات کے ایکٹ کے مطابق جامعات کے شعبوں، سینٹرزاور انسٹی ٹیوٹ کے سربراہوں کی مدت 3سال ہے مگر سندھ کی کئی جامعات میں 10سال سے ان عہدوں پر منظور نظر افراد تعینات ہیں جس کی وجہ سے میرٹ پر نئے افراد کو مواقع نہیں مل پاتے ہیں اور انتظامیہ یہ کہتی ہے کہ ہر انسٹی ٹیوٹ کا علیحدہ اسٹیچوٹس ہیں اور وہاں سربراہوں کا تقرر اور مدٹ کا تعین اپنے حساب سے کیا جاتا ہے تاہم ایکٹ میں واضح طور پر مدت تین سال درج ہے۔ جبکہ ٹینور ٹریک سسٹم کے تحت اساتذہ کے تحت اساتذہ کو دگنی سے زائد تنخواہ اس لیے دی جاتی ہے ہے وہ تدریس کے ساتھ تحقیق پر مکمل توجہ دیں اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے قواعد کے مطابق ٹینور ٹریک سسٹم پر اساتذہ کو انتظامی عہدوں رجسٹرار کنٹرولر تعینات نہیں کیا جاسکتا ہے اس طرح ریٹائر افراد کی منظوری چانسلر سے لی جانی ضروری ہے جبکہ عدالت عظمیٰ بھی ریٹائرڈ افراد کو عہدوں سے ہٹانے کا حکم دے چکی ہے مگر اس کے باوجود جامعات میں ریٹائرڈ افراد کو نہ صرف رکھا جارہا ہے بلکہ انتظامی عہدوں پر تعینات کیا جارہا ہے۔
تازہ ترین