لاہور(نمائندہ جنگ)ا میر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ نوازشریف اور ان کے خاندان کے احتساب کے بعد موجودہ حکومت کا فرض بنتاتھاکہ وہ پاناما لیکس کے دیگر کرداروں کے احتساب پر زور دیتی مگر حکومت کی طرف سے خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت احتساب کے معاملے کو خود بھی آگے نہیں بڑھانا چاہتی ہے ۔ چیئرمین نیب فوری طور پر فائلوں میں دبے ہوئے کرپشن کے ڈیڑھ سو میگا سکینڈلز کھولیں اور کرپشن کے مگر مچھوں کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے ۔ امریکی وزیر خارجہ ٹلرسن کے دورہ کے موقع پر وزیراعظم ان سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کریں ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ’ احتساب سب کا‘ تحریک کو بھر پورطریقے سے آگے بڑھایا جائے گا اور جب تک پاناما لیکس کے دیگر کرداروں ، بنکوں سے اربوں کھربوں روپے قرضے لے کر ہڑپ کرنے والوں اور حکومتی عہدوں سے فائدہ اٹھا کر قومی دولت لوٹنے والوں کا احتساب نہیں کیا جاتا اور پوری دولت واپس نہیں آتی یہ تحریک جاری رہے گی ۔ سراج الحق نے کہاکہ ایک طرف ملک قرضوں کے جال میں پھنسا ہواہے اور عوام غربت ، مہنگائی ، بے روزگاری کی چکی میں پس رہے ہیں اور دوسری طرف قومی خزانہ لوٹنے والوں کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے ۔سراج الحق نے کہا ہے کہ سننے میں آیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ ٹلر سن ڈاکٹر شکیل آفریدی کو لینے کیلئے آرہے ہیں۔