اسلام آباد (طاہر خلیل) وزیرمملکت اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ صحافیوں کی سکیورٹی، سیفٹی اور پروٹیکشن کے لئے مسودہ قانون آئندہ کابینہ اجلاس میں منظوری کے لئے پیش کیاجائے گا۔ پاکستان الیکڑانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی شکایات کونسل کی ازسرنو تشکیل آئندہ دوروز میں کردی جائے گی۔ پیمرا ریگولیٹری اتھارٹی ہے، اسے پولیس اور تفتیش کا کردار دینے کے قریب بھی نہیں جانا چاہئے۔ کالعدم تنظیموں سے ارکان پارلیمان کے تعلق کے بارے میں آئی بی کے جعلی خط کے مسئلہ پر قانون اورضابطے کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ اس خط کی وجہ سے نہ صرف ارکان پارلیمان کا استحقاق مجروح ہوا بلکہ دنیا کے سامنے پاکستان کا منفی تشخص پیش کیاگیا۔ وہ بدھ کو قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ اطلاعات ونشریات ،قومی تاریخ وادبی ورثہ کے اجلاس میں اراکین کمیٹی کے سوالات کا جواب دے رہی تھیں۔ پیر اسلم بودلہ کی سربراہی میں مجلس قائمہ کا اجلاس قومی تاریخ وادبی ورثہ ڈویژن میں منعقد ہوا۔ وزیرمملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے بتایا کہ سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے صحافیوں کے تحفظ اور فلاح وبہبود کے لئے جامع قانون سازی کے لئے کام کا آغاز کیاتھا۔ ان کا وژن تھا کہ دہشت گردی کے خلاف صحافی برادری اولین صف کا کردار ادا کرتی ہے۔ پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی کے دوران ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات وضع کئے جائیں جن میں ان کی فلاح وبہبود کے پہلو کوبھی مدنظر رکھا جائے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا تیارکردہ بل جامع اور اس نوعیت کا پہلا قانون ہے جس میں تمام لیگل فریم ورک یقینی بنایاگیا ہے۔معزز رکن کے پیش کردہ بل میں جو چارنکات اٹھائے گئے ہیں وہ حکومت کے تیار کردہ بل میں موجود ہیں۔ مجلس قائمہ کے تمام ارکان کو حکومتی بل فراہم کررہے ہیں تاکہ وہ اس پر اپنی آراء وتجاویز دے سکیں۔کمیٹی ارکان کی رائے سے اتفاق کرتے ہوئے وزیرمملکت نے کہاکہ صحافی برادری کی جانب سے فیڈبیک سست روی کا شکار رہا ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ پیمرا کی شکایات کونسل کی ازسرنو تشکیل کی جارہی ہے جس کا نوٹیفیکیشن آئندہ دوروز میں کردیا جائے گا۔ اس میں تمام صوبوں، وکلاء سمیت مختلف شعبہ جات کے ماہرین کو نمائندگی دی جارہی ہے۔ ماضی میں سیاسی بنیادوں پر تقرریاں ہوتی رہیں۔