راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے)مری میں محکمہ جنگلات کے گزارہ جنگل کے حوالے سے کنفیوژن پیدا ہوگیا ہے۔محکمہ جنگلات اور محکمہ مال کے موقف میں تضاد نظر آرہا ہےجس کے باعث سپریم کورٹ کی ہدایات کے تحت جنگلات کی نشاندہی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ذرائع کے مطابق جنگلات کی زمین واگزار کرانے کیلئے آپریشن کسی بھی وقت شروع ہونے کا امکان ہے۔ادھرگزارہ جنگل کے حوالے سے محکمہ مال نے محکمہ جنگلات سے تحریری طور پر تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ جبکہ محکمہ جنگلات کا موقف ہے کہ اس نے تمام قسم کے نوٹیفکیشن کمشنر راولپنڈی اور اسسٹنٹ کمشنر صدر کو فراہم کردئیے ہیں۔اس سلسلے میں منگل کو کنزرویٹر فاریسٹ آفیسر اطہر شاہ کھگہ نے رابطہ کرنے پر بتایا تھاکہ محکمہ جنگلات کی اراضی کے حوالے سے رپورٹ پہلے ہی عدالت عظمی میں جمع کرائی جاچکی ہے۔جس کی تصدیق کیلئے دوبارہ نشاندہی کرائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا تھاکہ 1886/1887اور1933سمیت محکمہ جنگلات کےتمام نوٹیفکیشن کمشنر راولپنڈی اور اسسٹنٹ کمشنر صدر تسنیم علی خان کو فراہم کردئیے گئے ہیں۔ایشو اب صرف پرائیویٹ لینڈ جو ہائوسنگ سوسائٹیوں میں آچکی ہےاس کا ہے۔جو این او سی بھی لے چکی ہیں۔لیکن جمعرات کو ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو عارف رحیم کی طرف سے کنزرویٹرفارسٹ آفیسر نارتھ کو ایک مراسلہ بھجوایا گیا ہے جس میں ان سے سپریم کورٹ کی ہدایات کے بعد کمشنر راولپنڈی ڈویژن کی زیر صدارت اجلاس اور نشاندہی کیلئے کمیٹیاں قائم کرنے کے احکامات کے ساتھ ساتھ یاددہانی کرائی گئی ہے کہ فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے مری ،کوٹلی ستیاں اور کہوٹہ کی حدود میں گزارہ جنگل کے حوالے سے نوٹیفکیشن فراہم کئے جانے تھے جو تاحال موصول نہیں ہوئے ہیں۔مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ گزارہ جنگل کے حوالے سے نوٹیفکیشن، تصاویر ،نقشے اور گزارہ جنگل کے حوالے سے قوانین جمعرات تک فراہم کردئیے جائیں کیونکہ ان تفصیلات کے بغیر ہائوسنگ سوسائٹیوں کی قانونی حیثیت کا تعین ممکن نہیں ہوگا۔واضح رہے کہ کئی ماہ قبل جنگلات کے تحفظ اور قبضوں کے خاتمے کیلئے صوبائی سیکرٹری جنگلات پنجاب جہانزیب خان،سابق کمشنر راولپنڈی ڈویژن بھی کئی مرتبہ ہدایات جاری کرچکے ہیں ۔ صوبائی سیکرٹری جنگلات پنجاب جہانزیب خان نے محکمہ جنگلات کے حکام کو ہدایت کی کہ پرائیویٹ اور سرکاری جنگلات کی مکمل سمری تیار کرکے فوری بھجوائی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ مری اور کوٹلی ستیاں کے جنگلات کی2010 سے پہلے اور بعد میں دی گئی لیز پر زمین کا مکمل ریکارڈ اپ ڈیٹ کر کے رپورٹ پیش کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ جنگلات کی زمین پر کسی قسم کی غیر قانونی تعمیرات کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے ۔صوبائی سیکرٹری جنگلات کی ان ہدایات پر آج تک کسی ادارے نے عملدرآمد کرنا گوراہ نہیں کیا ۔تاہم اب معاملہ عدالت عظمی کے سامنے زیر سماعت آنے کے بعد تمام ادارے متحرک ہوگئے ہیں۔کچھ محکمے ابھی بھی لعیت ولعل سے کام لے رہے ہیں۔