لاہور (نمائندہ جنگ؍نیوز ایجنسیز) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اداروں کے درمیان کوئی ٹکرائو نہیں،کچھ ریٹائرڈ فوجی، چند صحافی، ریٹائرڈ فوجی اور ناکام سیاستدان غیر آئینی اقدام کے خواہشمند ہیں، حکومت کیخلاف ٹرائیکا تشکیل دیدیا گیا ہے اور یہ ٹرائیکا مسلم لیگ ن اورفوج میں لڑائی چاہتے ہیں اور ایک جیسی زبان بولتے ہیں تاکہ انکی نوکریاں پکی لگ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت مستحکم اور انتخابات 2018 ء میں وقت پر ہی ہونگے، حکومت نے قرضے عیاشی کیلئے نہیں بلکہ پیداوار کیلئے لیے، قرضوں کا حجم جی ڈی پی کے مقابلے میں بہت متوازن ہے، اب معیشت اچھی ہے اور اب ہم آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں بزنس کانفرنس سے خطاب اوربعد ازاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کیا۔
وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ خوشی ہے شیخ رشید کی تمام امیدوں کا مرکز مسلم لیگ ن ہے ،جنوبی پنجاب کے لوگ وفادار ہیں ،وہ سائوتھ پنجاب کے لوگوں کی توہین کرنا بند کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ ناکام افراد حکومت کیخلاف تقریر کر کے مبصر بنتے ہیں ،ملک میں مخصوص لابی بیانیہ بنارہی ہے،رات 8 تا 12 بجے تک ٹی وی شوز پرسازشی لوگ اپنا بیانیہ بتاتے ہیں ،وہ چاہتے ہیں کہ غیرآئینی اقدام ہواوریہ لوگ نوکری سے لگ سکیں،رات 12 بجے کے بعد ملک میں پھر حالات اپنی اصل حالت پر آ جاتے ہیں، سازشیں کرنے والے پاکستان کو ڈبونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے د ور میں کوئی کمپنی یا ملک اکیلا کچھ نہیں کرسکتا،بہتر سے بہتر خدمات دینے کیلئے ممالک مل جل کر کام کررہے ہیں ،وقت کے ساتھ تبدیلی نہ کرنے والی قومیں پیچھے رہ جاتی ہیں۔
پاناما پیپرز کیس کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پاناما کیس کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ میں پاکستان کو 40 ارب ڈالر کا نقصان ہواوفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہم 27 سے 46 ارب ڈالر سرمایہ کاری لانے کامیاب ہوئے،چین نے ہمیشہ مشکل وقت میں عملی ساتھ دیا،چینی حکومت کا پاکستان کے ساتھ محبت پیارکا رشتہ ہے۔