• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشرف کی غیر آئینی ایمرجنسی کو ایک دہائی بیت گئی

A Decade Passed For Musharrafs Non Constitutional Emergency

سابق صدر پرویز مشرف کے 3 نومبر 2007 کو ایمرجنسی لگانے کے غیر آئینی اقدام کو ایک دہائی بیت گئی، نواز شریف دور حکومت میں ان پر سنگین غداری کا مقدمہ قائم کیا گیا، خصوصی عدالت سے فرد جرم عائد ہو چکی ، تاہم مارچ 2016 سے پرویز مشرف علاج کے لیے بیرون ملک جا چکے ہیں ۔

3 نومبر 2007 سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی تھی ۔ پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کرنے والے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت اعلیٰ عدلیہ کے 60 سے زائد ججز کو گھروں میں نظربند کر دیا گیا ۔

ہر طرح کے اجتماعات،جلسے اور جلوسوں پر پابندی عائد کردی گئی۔ اس غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدام کے خلاف وکلاء ، سیاسی کارکنوں اور سول سوسائٹی نے احتجاج شروع کر دیا ۔

اس موقع پر پرویز مشرف نے الیکٹرانک میڈیا پر بھی متعدد پابندیاں عائد کیں، کئی ٹی وی چینلز کئی روز تک بند رہے۔ ملک کے سب سے بڑے میڈیا چینل جیوٹی وی کی نشریات کو 77 دن تک بند رکھا گیا۔

ملک میں ایمرجنسی کا نفاذ اور ججوں کی معزولی ایسے موقع پر کی گئی تھی جب سپریم کورٹ اُس وقت کے صدر پرویز مشرف کے انتخاب کی قانونی حیثیت کے بارے میں فیصلہ دینے والی تھی۔

اس موقع پر وکلاء ، سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں کی تحریک کامیاب ہوئی ، چیف جسٹس سمیت اعلیٰ عدلیہ کے ججز بحال ہوئے اور 31جولائی 2009 کو سپریم کورٹ نے 3 نومبر 2007 کی ایمرجنسی کو پرویز مشرف کا غیر آئینی اقدام قرار دے دیا ۔

پی سی او کے تحت حلف لینے والے 100 سے زائد ججز کو بھی گھر بھیج دیا گیا۔ نواز شریف دور حکومت میں پرویز مشرف کے خلاف 3 نومبر 2007 کو آئین توڑنے کے الزام میں آرٹیکل 6 کے تحت سنگین غداری کا مقدمہ فروری 2014 میں شروع کیاگیا، 31 مارچ 2014 میں ملزم پر فرد جرم عائد کی گئی۔

کیس آج بھی3رکنی خصوصی عدالت کے سامنے زیر التوا ہے۔ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف علاج کی غرض سے 18 مارچ 2016 کو بیرون ملک چلے گئے اور آج تک واپس نہیں آئے ۔

تازہ ترین