رپورٹ: راشد سعید...ووادی کوئٹہ میں گرمیوں کےبعد جاڑے کی آمد آمد ہے۔وادی میں گرمی سے سرد ہوتے موسم کی تبدیلی کےدرمیانی عرصہ میں خزاں اپنی بہار اورجوبن دکھارہی ہے۔ہرسو سبزہ کہیں سرمئی اورکہیں زردرنگوں میں ڈھل رہاہے۔
ملک کے دیگر حصوں کی طرح وادی کوئٹہ میں بھی خزاں کا موسم اکتوبر کےوسط سے شروع ہوجاتا ہےاورنومبر میں اپنے جوبن پرہوتا ہےجس کے بعد سردی اپنا رنگ دکھانا شروع کرتی ہے۔
وادی میں بارش نہ ہونے کی وجہ سے موسم خشک اور سرد ہے۔ساتھ ہی خزاں کے خوبصورت رنگ بھی بکھرے دکھائی دے رہے ہیں۔کہیں درختوں نےکتھئی اورزرد پتوں کا پیراہن اوڑھا ہوا ہے تو کہیں سلہٹی اورخاکستری پتے جھڑکرزمین پربچھے ہیں لیکن پت جھڑ میں بھی کہیں کہیں اب بھی سبزہ موجود ہےاور کیاریوں میں پھول بھی کھلے ہیں۔
خاموشی میں گرتے پتوں کی سرسراہٹ کا اپنا ہی روپ ہوتا ہے ۔موسم کا یہ رنگ بھی آنکھوں کوبےحد بھلالگ رہاہے۔پت جھڑکایہ خاموش موسم اداس تو کرتا ہے مگر شہری اس ٹھنڈے میٹھےموسم کالطف بھی لے رہے ہیں،ان کا کہنا ہے کہ موسم بدل رہاہےاورخزاں کااپناایک لطف ہےتاہم ایسےموسم میںصحت کے حوالےسےطبی ماہرین احتیاطی تدابیراختیارکرنے کی ضرورت پر زوردےرہےہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ تھوڑی سے احتیاط سےخشک اورگرم سے سردہوتے موسم کےتغیرسےبچاجاسکتاہے۔۔خزاں کےموسم کوویسے اداسی اوریاسیت سےمنسوب کیا جاتا ہےمگریہ سب کو پتا ہے کہ اگرانسان کےاندرکاموسم سہانااورخوشگوارہوتو پھرکیاخزاںاورکیابہارسارےموسم سہانےہوجاتےہیں۔