اسلام آباد ( بلال ڈار ) قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رکن مراد سعید بولنے کی اجازت نہ ملنے پر بضد ہو کر ایک گھنٹہ کھڑے رہے ،ا سپیکر ایاز صادق نے اْنکی ضد ماننے سے انکار کر دیا ، شیری مزاری اور شہریار آفریدی اْنہیں بیٹھانے کیلئے گئے تو مراد سعید نے اْنکی بات بھی ماننے سے انکار کر دیا ۔سوموار کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں نئی مردم شماری کےتحت نشستوں میں اضافے کے حوالے سے نکتہ اعتراض پر بحث کے دوران بولنے کی اجازت لینے کیلئے پاکستان تحریک انصاف کی شیر مزاری اور مراد سعید نے بیک وقت مائیک کے بٹن دبائے جس پر سپیکر ایاز صادق نے شیری مزاری کو بولنے کی اجازت دی اس پر مراد سعید برا مان گئے اور اْنہیں نے سپیکر سے اپنی روایتی جذباتی انداز میں کہا کہ میں نے بھی بولنے کی اجازت مانگی تھی مجھے موقع کیوں نہیں دیا گیا ، اس کے جواب میں سپیکر ایاز صادق نے کہاکہ آپ مجھ سے اس انداز میں بات نہ کریں یہ میرا صوبددیدی اختیار ہے میں نے رولز کے تحت فیصلہ کیا ہے اسی دوران پی ٹی آئی کی شیری مزاری نے مراد سعید کو خاموش ہونے اور بیٹھنے کیلئے کہا لیکن مراد سعید مزید جذباتی ہو گئے ،شیری مزاری اْنہیں بیٹھانے کیلئے اْنکی پاس گئیں لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکیں جس پر اْنہوں نے سپیکر کے پاس جا کر بولنے کی اجازت دینے کی درخواست کی جس پر سپیکر نے کہاکہ ہر پارٹی سے ایک ایک بندے کو بولنے کی اجازت دی ہے اس لئے آپ کے بعد مراد سعید کو اجازت نہیں دے سکتا اس پر شیری مزاری اور پی ٹی آئی کے رکن شہریار آفریدی مل کر مرادسعید کے پاس گئے اور اْنہیں یہ کہہ کر قائل کرنے کی کو شش کرتے رہے کہ سپیکر ٹھیک ہیں آپ بیٹھ جائیں لیکن مراد سعید نے اپنی ہی جماعت کے سینئر ممبران کی بات پھر ماننے سے انکار کردیا اور مسلسل کھڑے رہے۔