کراچی(جنگ نیوز)رکن قومی اسمبلی پی ٹی آئی داور خان کنڈی نے کہا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف اب تک کارروائی نہیں ہوئی،علی امین ملزموں کی حمایت کے بجائے لڑکی کے سر پر دست شفقت رکھے، علی امین کا قانونی مشیر ہی ملزموں کا بھی وکیل ہے جسے اتفاق نہیں سمجھا جاسکتا ، علی امین گنڈاپور کے کالعدم تنظیموں سے تعلقا ت ہیں، عمران خان ،علی امین سے خوفزدہ ہیں، علی امین گنڈاپور کی کرپشن کے ثبوت ڈیڑھ سال پہلے عمران خان کو دیئے تھے۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں وزیر مال خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور بھی شریک تھے۔علی امین گنڈا پورنے کہا کہ داورکنڈی کے خون میں ہیروئن کا پیسہ ہے، داور خان کنڈی مجھ پر ملزمان کی پشت پناہی کا الزام ثابت کردے تو پھانسی کیلئے تیار ہوں، متاثرہ لڑکی اور اس کے خاندان سے رابطے میں ہوں کل یا پرسوں ملاقات کروں گا،میرے کالعدم تنظیموں سے تعلقات ہوتے تو وہ مجھے دھمکیاں نہیں دے رہے ہوتے، کالعدم تنظیموں نے دو مرتبہ میرے گھر پر جبکہ ایک بار مجھ پر حملہ کیا۔
داور خان کنڈی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈی آئی خان میں لڑکی کو برہنہ کر کے گلیوں میں گھمانے پر انسانیت شرمندہ ہے، جب متاثرہ لڑکی کے گھر والے ایف آئی آر کٹوانے گئے تو ایس ایچ او نے انہیں گالیاں دیں بلکہ وہاں الٹا ان پر ہی ایف آئی آر کٹی ہوئی تھی، لڑکی کے چچا اور خاندان کے لوگوں نے مجھے بتایا اس معاملہ میں علی امین گنڈاپور شامل ہے آپ انہیں ان لوگوں کی سرپرستی کرنے سے منع کریں، علی امین کی میرے ساتھ پہلے ہی ناراضگی چل رہی تھی اس لئے میں نے میڈیا کو معاملہ بتایا، علی امین ملزموں کی حمایت کے بجائے لڑکی کے سر پر دست شفقت رکھے، متاثرہ لڑکی کے چچا کا ریکارڈشدہ بیان ہے کہ علی امین ملزمان کو عملی اور قانونی سپورٹ دے رہے ہیں، علی امین کا قانونی مشیر ہی ملزموں کا بھی وکیل ہے جسے اتفاق نہیں سمجھا جاسکتا ،ملزمان کی سیاسی گروپنگ علی امین کے ساتھ ہوگئی ہے، انسانی اور خواتین کے حقوق کی تنظیمیں اس معاملہ میں حقائق سامنے لائیں، میں اس لڑکی کے ساتھ کھڑا ہوں گا جو اس کے ساتھ زیادتی کرے گا اس کا نام لوں گا۔
داور خان کنڈی کا کہنا تھا کہ علی امین کی گفتگو اور زبان ان کے کردار کی عکاسی بہتر طور پر کرتی ہے، جو ایس ایچ او ملزمان کے ساتھ ملا ہوا ہے وہ واقعہ کے پندرہ دن بعد بھی تھانے میں تعینات ہے، اگر خیبرپختونخوا پولیس میں مداخلت نہیں تو آئی جی پولیس ایکشن کیوں نہیں لے رہے ہیں، پی ٹی آئی میں مجھے کسی نے شوکاز نہیں دیا ، پی ٹی آئی سے تحصیلداروں اور پٹواریوں سے بھتہ لینے والے لوگوں کو نکالا جائے، علی امین گنڈاپور کی کرپشن کے ثبوت عمران خان کو ڈیڑھ سال پہلے دیئے تھے مگر انہوں نے ایکشن نہیں لیا، ہر حلقے میں ایم پی اے کو ترقیاتی فنڈز کے نام پر چار ارب روپے ملے ہیں جبکہ وزراء تو چارارب سے بھی گزر گئے جو سب کمیشن کی نذر ہوگیا۔ داور خان کنڈی نے بتایا کہ عمران خان نے مجھے کہا تھا کہ علی امین کرپشن کرتا ہے مجھے بتاؤ کیسے کرپشن کرتا ہے، میں نے انہیں کہا آپ کو بتادیتا ہوں لیکن آپ ذریعہ کو بھی ظاہر کردیتے ہیں جس پر عمران خان نے مجھ سے وعدہ کیا کہ علی امین کو نہیں بتاؤں گا، میں نے عمران خان کو علی امین کے کرپشن کا طریقہ کار بتایا تو انہوں نے کہا مجھے افسوس ہے علی امین ایسا کام کرتا ہے۔
داورخان کنڈی نے کہا کہ علی امین نے میرے والد کے بارے میں جو کہا درست ہے، میری پہلی دن سے کوشش رہی ہے کہ جو داغ ہمارے اوپر لگے انہیں دھوئیں، علی امین مجھ سے اس لئے نالاں ہیں کہ میں نے چند وزراء بشمول علی امین کے کرپشن کے ثبوت دیئے ،ڈی ایچ کیو اسپتال میں علی امین نے اپنے بہنوئی کو بورڈ آف ڈائریکٹرز کا چیئرمین بنوایا، جب وہاں نوکریاں بکنے لگیں تو میں نے اینٹی کرپشن میں درخواست دی اس پر انہیں تکلیف ہونا ہی تھی، احتساب کمیشن کو صوبائی حکومت نے اس وقت ختم کردیا جب دو وزراء پکڑے جانے تھے۔ داور خان کنڈی کا کہنا تھا کہ علی امین کے کالعدم تنظیموں سے رابطے ہیں، عمران خان اسی لئے علی امین سے خوفزدہ ہیں، اس کے ثبوت اکرام گنڈا پور کے پاس زیادہ بہتر ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ داور خان کنڈی کے لگائے تمام الزامات کو مسترد کرتا ہوں، داور خان کنڈی مجھ پر ملزمان کی پشت پناہی کا الزام ثابت کردے تو خود کو پھانسی پر لٹکانے کیلئے تیار ہوں ورنہ داوری کنڈی اپنی مونچھیں کٹوائے گا، داور خان کنڈی تحریک انصاف سے بھی فارغ ہوچکا ہے، اسے اب میڈیا پر آکر لوگوں کو اپنی شکل دکھانے کا موقع مل گیا ہے، داور خان کنڈی یہ سب کچھ سستی شہرت حاصل کرنے کے لئے کررہا ہے، داور کنڈی کو پارٹی سے غداری پر ایک سال پہلے شوکازمل چکا ہے، داورکنڈی کی تحریک انصاف میں عائشہ گلالئی والی حیثیت ہے ۔ علی امین گنڈاپور ا کا کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکی کے چچا نے مجھ پر الزام نہیں لگایا یہ ان کی چال ہے، میرا ان لوگوں سے نہ کوئی سیاسی تعلق ہے نہ تھا اور نہ رہے گا، متاثرہ لڑکی کے چچا نے اتنا کہا ہے کہ اسماعیل خان جو میرا چاچا ہے وہ ملزمان کی سپورٹ کررہا ہے، اگر میرا کوئی دور کا چاچا ماما ایسا کام کرتا ہے تو اس کی ذمہ داری مجھ پر ڈالنا زیادتی ہے، متاثرہ لڑکی اور اس کے خاندان سے رابطے میں ہوں کل یا پرسوں ملااقت کروں گا۔
علی امین نے بتایا کہ وزیر بنتے ہی پٹواریوں کے ٹرانسفر اور پوسٹنگ کا اختیار ڈپٹی کمشنر کو دیدیا تھا، اگر کوئی ڈپٹی کمشنر کہہ دے میں نے پٹواریوں کے معاملہ پر اثر استعمال کیا تو ہر سزا کیلئے تیار ہوں،اگر کوئی ٹھیکیدار مجھ پر رشوت یا کمیشن لینے کا الزام ثابت کردے تو پھانسی پر چڑھنے کیلئے تیار ہوں۔ علی امین کا کہنا تھا کہ داور کنڈی نے الیکشن جیتنے کے بعد پارلیمانی پارٹی میں عمران خان کوبولا کہ مجھے اللہ نے جتوایا اور اللہ کے بعد مجھے علی امین نے جتوایا ہے، میں نے وہاں داور کنڈی کو نہیں پی ٹی آئی کو جتوایا اور مولانا فضل الرحمن کے بیٹے کو ہروایا، میرے والد نے دورِ وزارت میں اپنے علاقے کیلئے گومل زام ڈیم بنوایا، داور کنڈی کے والد ہیروئن کی اسمگلنگ کرتے ہوئے پکڑے گئے، داورکنڈی کی رگوں میں ہیروئن کا پیسہ ہے، داور کنڈی نے ڈی ایچ کیو اسپتال میں بھرتی کیلئے ڈائریکٹر کو دو نام دیئے۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ اگر میرے کالعدم تنظیموں سے تعلقات ہوتے تو وہ مجھے دھمکیاں نہیں دے رہے ہوتے، کالعدم تنظیموں نے دو مرتبہ میرے گھر پر جبکہ ایک بار مجھ پر حملہ کیا، اکرام اللہ گنڈا پور نے سیاسی مخالفت کی وجہ سے مجھ پر کالعدم تنظیموں سے تعلق کا الزام لگایا۔