• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Government Removed The Finance Minister Ishaq Dar From The Joint Interest Council

وفاقی حکومت کی مشترکہ مفادات کی کونسل میں بڑی تبدیلی،حکومت نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو مشترکہ مفادات کونسل سے ہٹادیا ، ان کی جگہ وزير داخلہ احسن اقبال کو مشترکہ مفادات کونسل کا رکن مقرر کردیا گیا ہے۔

صدر مملکت نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر وزیر خزانہ کو رکنیت سے ہٹانے کی منظوری دے دی، وزیر خزانہ کی جگہ وزیر داخلہ اب مشترکہ مفادات کونسل میں فیڈریشن کےرکن ہوں گے۔

وزیر داخلہ کو مشترکہ مفادات کونسل کا رکن مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

مردم شماری اور نئی حلقہ بندیوں پر اتفاق رائےکے لئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس آج ہو گا ، جس کی صدارت وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی کریں گے ۔ اجلاس پیپلزپارٹی کے مطالبے پر طلب کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزیر خزانہ،وزیر بین الصوبائی رابطہ اور وزیر صنعت و پیداوار کو بحیثیت ارکان شرکت کی دعوت دی گئی ہے ۔

اجلاس میں وفاقی وزیر قانون، وزیرمنصوبہ بندی اور وزیرشماریات سمیت متعلقہ سیکریٹریز کو بھی شرکت کی خصوصی دعوت دی گئی ہے ۔

وفاقی حکومت مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں مردم شماری کے نتائج اور نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے صوبوں ، خاص طور پر سندھ کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کرے گی تاکہ نئی حلقہ بندیوں سے متعلق آئینی ترمیمی بل کو پارلیمنٹ سے منظور کرایا جا سکے۔

گزشتہ دنوں حکومت نے حلقہ بندیوں سے متعلق بل قومی اسمبلی میں پیش کیا تو پیپلزپارٹی نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے معاملہ پہلے مشترکہ مفادات کونسل میں لے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے ڈیڈ لائن دے رکھی تھی کہ اگر 10 نومبر تک نئی حلقہ بندیوں سے متعلق آئینی ترمیمی بل پارلیمنٹ سے منظور نہ ہوا تو عام انتخابات کا بر وقت انعقاد خطرے میں پڑ سکتا ہے۔

قبل ازیں مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کا شیڈول تبدیل ہوگیا،اجلاس آج دوپہر12بجے وزیراعظم آفس میں بلایا گیا تھا،تاہم اب اجلاس شام 4 بجے مقرر کیاگیا ہے۔

 

تازہ ترین