اسلام آباد( نیوز رپورٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سرا ج الحق نے کہاہے قوم کے اربوں ڈالر بیرونی بنکوں میں لٹیروں نے جمع کر رکھے ہیں۔ یہ پیسہ واپس لانے کے لیے سپریم کورٹ سوموٹو ایکشن لے کر ایک میکنزم بنائے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں جماعت اسلامی کے مرکزی پارلیمانی بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں لیاقت بلوچ ، میاں محمد اسلم ، راشد نسیم ، حافظ محمد ادریس امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد ، ڈاکٹر سید وسیم اختر ، اصغر گجر ، بلال قدرت بٹ اور دیگر رہنما شریک تھے ۔ سینیٹر سرا ج الحق نے کہاکہ۔انہوں نے کہاکہ وزیر خزانہ اسحق ڈار نے پارلیمنٹ کو بتایا تھاکہ دو سو ارب ڈالر سے زائد لوٹا ہوا قومی سرمایہ بیرونی بنکوں میں پڑاہواہے اگر یہ روپیہ ملک میں آ جائے توکافی مالی مسائل حل ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ملک میں دو کروڑ بچوں کو تعلیم کی سہولت نہیں مل رہی ہے۔ ہسپتالوں میں مریضوں کو بیڈ ملتے ہیں نہ انہیں علاج ملتاہے ۔ 67 لاکھ پاکستانی منشیات کا شکار اور 34 فیصد ڈیپریشن میں مبتلا ہیں ۔ ان تمام مسائل کی جڑ غربت ، دولت کی غیر منصفانہ تقسیم اور مہنگائی ہے۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک کو کنگال کرنے والے حکمرانوں کے اپنے بچے امریکہ اور لندن میں کاروبار کرتے ہیں۔ان کا علاج بھی باہر ہوتاہے ۔وہ صرف حکمرانی کے لیے پاکستان آتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جب تک یہ مفاد پرست ٹولہ اقتدار کے ایوانوں پر قابض ہے ، عوام کو سکھ کا سانس نہیں آئے گا ۔