چترال(نمائندہ جنگ،نیوز ایجنسیاں) دروش بازار میں خوفناک آتشزدگی کی وجہ سے 70دکانیں جل کر خاکستر ہوگئیں۔اچانک بھڑک اٹھنے والی آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے بازار کو لپیٹ میں لے لیا۔ کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد آگ پرقابو پا لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات اور جمعہ کی رات چار بجے آگ پہلے کباڑ کی دکانوں میں لگی ۔آگ سے تین مکان ،6 بڑی ورکشاپس،7 آٹوا سٹورز،3 گاڑیاں ایک موٹر سائیکل اور دیگردرجنوں دکانیں جل کر خاکستر ہو گئیں۔فائر بریگیڈ کی 5گاڑیوں ،چترال سکائوٹس ، پولیس اور سیکڑوں کی تعداد میں عوام نے امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔ بعد ازاں دیر فائر بریگیڈ کی دو گاڑیاں بھی دروش پہنچیں اور آگ بجھانے میں مد د دی ۔دکانداروں کے مطابق آتشزدگی سے دکانوں میں موجود ان کا سارا قیمتی سامان جل گیاجس سے کروڑ وںروپے کا نقصان ہوا۔ ابتدائی طور پرمعلوم نہیںہوسکا کہ آگ کس وجہ سے لگی ۔پولیس نےواقعے کی وجوہات معلوم کرنے کیلئے تحقیقات شروع کردی ہے۔ ریٹائرڈ ڈی ایس پی حمید خان کا مکان مکمل جل گیاجبکہ ڈاکٹر افتخار کے گھرکو جزوی نقصان پہنچا۔ چیمبر آف کامرس کے صدر سرتاج احمد خان ،تحصیل ناظم مولانا الیاس ،تحصیل کونسلر منیجر شیر نذیر خان اور ریاض حسین کامل نے مشترکہ پریس کانفرنس میں متاثرین کی فوری مالی امداد اورریسکیو1122 کا دائرہ جلد از جلد چترال تک بڑھانے کا مطالبہ کیا۔ دریں اثناایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اور ڈیزاسٹرمینجمنٹ افسر نے بازار کا دورہ کیا اور صورت حال کا جائزہ لیا۔