• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دس مذہبی جماعتوں کا’اسلامی جمہوری اتحاد پاکستان‘ کے نام سے اتحاد قائم

لاہور (نمائندہ جنگ) تحریک تحفظ حرمین الشرفین پاکستان کے امیر علامہ زبیر احمد ظہیر کی قیادت میں 10مذہبی جماعتوں نے ’’اسلامی جمہوری اتحاد پاکستان‘‘ کے نام سے اتحاد قائم کرلیا جو باقاعدہ الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ کروایا جائے گا جبکہ عام انتخابات میں بھی بھرپور حصہ لیا جائےگا۔ ملک میں قرآن و سنت کے نفاذ، تحفظ ناموس رسالت، استحکام پاکستان، کرپشن کے خاتمے اور ملک کو دہشت گردی سمیت دیگر مسائل سے نجات دلانے کے ساتھ ساتھ افواج پاکستان سمیت تمام قومی اداروں کے تحفظ کے لئے ملک گیر تحریک شروع کرنے کا بھی اعلان کردیاگیا۔ اتوار کے روز تحریک تحفظ حرمین الشرفین پاکستان کے مرکزی سیکرٹریٹ فردوس مارکیٹ میں ہونے والے قومی اتحاد کنونشن میں عالمی تحریک تحفظ حرمین الشرفین پاکستان کے امیر علامہ زبیر احمد ظہیر ، عالمی مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے سربراہ مولانا محمد یزدانی، ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے سربراہ علامہ ممتاز احمد اعوان، خاکسار تحریک کے حکیم عبدالماجد، اہلحدیث یوتھ فورس پاکستان کے سربراہ مولانا ذاکر رحمٰن صدیقی، اتحاد علما کونسل پاکستان کےسربراہ مفتی عاشق حسین شاہ، شہریان پاکستان پارٹی کے سربراہ محمد شفیق قادری، مرکزی جماعت اہلحدیث پاکستان کے مرکزی صدر مولانا بشیر احمدسلفی، جمعیت علماء اہلسنت پاکستان کے سربراہ علامہ حسین احمد اعوان اور مجلس احرار اسلام پاکستان کے قائدین اور کارکنان شریک ہوئے۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے علاامہ زبیر احمدظہیر نے کہا کہ ہم 10جماعتیں اپنے کی ذاتی مفاد کے لئے نہیں صرف ملک اور قوم کے لئے متحد ہوئی ہیں اور اللہ تعالیٰ اور رسولؐ کے بعد ہماری وفاداری پاکستان اور یہاں کے عوام کے ساتھ ہے ۔ بدقسمتی سے پاکستان میں عوام اور ملک کے مفاد میں قائم ہونے والے سیاسی اور مذہبی جماعتوں اتحادوں نے ہمیشہ قوم کو مایوس کیا ہے اور ہم بھی ایسے لوگوں سے مایوس ہو چکے ہیں اور آج کے بعد ہم اعلان کرتے ہیں کہ کسی ایسے اتحاداور جماعت کا ساتھ نہیں دیا جائے گا جو ذاتی ، سیاسی مفاد، کرپٹ اور نااہل سیاستدانوں کی حمایت کریں گے۔پاکستان آج بدترین حالات سے گزر رہا ہے ملک میں صرف نام کی حکومت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی جدوجہد آئین پاکستان کی حدود میں رہ کر کریں گے اور یہ اتحاد ملکی، ملی اور دینی مفاد میں دوسرے اتحادوں اور مذہبی اور سیاسی جماعتوں سے تعاون کا آپشن بھی کھلا رکھے گا۔
تازہ ترین