اسلام آباد کی احتساب عدالت نے اثاثہ جات ریفرنس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو اشتہاری ملزم قرار دینے کی کارروائی شروع کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ ریفرنس کی مزید سماعت 4دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔
عدالت نے اسحاق ڈار کی بذریعہ اشتہار طلبی کا حکم جاری کردیا ہے۔
احتساب عدالت نے اسحاق ڈارکی غیرحاضری میں نمائندہ مقررکرنے کی درخواست مستردکردی۔ اسحاق ڈار کے ضامن احمد علی قدوسی کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 24 نومبرتک تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
احتساب عدالت نے فیصلے میں کہا کہ کیوں نہ ضامن کے 50 لاکھ روپےکے مچلکےضبط کرلیے جائیں۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف دائر اثاثہ جات ریفرنس اور چیئرمین نیب کی جانب سے اسحاق ڈار کے دو نئے اثاثے منجمد کرنے کے فیصلے کی توثیق کے لیے نیب کی درخواست پر سماعت کی۔
اسے قبل سماعت کے آغاز میں اسحاق ڈار کے وکلا نے احتساب عدالت سے استدعا کی کہ ان کے موکل کو حاضری سے استثنا کی اجازت اور ان کی جگہ نمائندہ مقرر کیا جائے۔
نیب پراسیکیوٹرنےدرخواست کی مخالفت کرتے ہوئے استدعاکی کہ اسحاق ڈار مفرور ہیں، اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینےکی کارروائی شروع کی جائے۔
وکیل اسحاق ڈار نے اسحاق ڈار کی تیسری میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی۔
انہوں نے بتایا کہ اسحاق ڈارکے دل کی ایک شریان درست کام نہیں کر رہی، ڈاکٹرنےاسحاق ڈارکو بین الاقوامی سفر سے منع کیا ہے، میڈیکل رپورٹ میں ذکر موجود ہے، اسحاق ڈار کو27 نومبرکو دوبارہ طبی معائنے کے لئے بلایا گیا ہے۔
نیب پراسیکیوٹر عمران شفیق نے میڈیکل رپورٹ کی مخالفت کر دی، نیب پراسیکیوٹرنے کہا کہ برطانیہ کےڈاکٹر کی میڈیکل رپورٹ برطانوی قوانین کےمطابق بھی نہیں، میڈیکل رپورٹ تصدیق کے لئے بذریعہ فارن آفس بھجوائی جا چکی ہے۔
اسحاق ڈارکے وکیل نے کہا کہ عدالت نے8 نومبر کو میڈیکل سرٹیفکیٹ کی تصدیق کاحکم دیا جس پرعمل نہیں کیا گیا۔
کیس کی مزید سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔
قبل ازیں اسحاق ڈار کےوکیل کی عدم دستیابی کے باعث سماعت میں آدھےگھنٹے کا وقفہ کیا گیا تھا، سماعت میں استغاثہ کے گواہ اور نیب پراسیکیوٹر عدالت میں حاضر ہیں جبکہ اسحاق ڈار پیش نہیں ہوئے ۔